نگران وفاقی وزیر داخلہ و تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 40 سال قبل سعودی عرب کی حکومت نے پاکستانیوں کے لیے شاہ فیصل مسجد کا تحفہ دیا، اب اس مسجد کو مزید خوبصورت بنانے کے لیے تزئین و آرائش کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
وہ پیر کو پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی کے ہمراہ شاہ فیصل مسجد کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی سیکرٹری داخلہ آفتاب اکبر درانی، چیف کمشنر اسلام آباد اور سی ڈی اے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وزیر داخلہ نے سعودی سفیر کے ہمراہ نماز ظہر ادا کی جس کے بعد انہوں نے شاہ فیصل مسجد کے مرکزی ہال اور وسیع و عریض صحن کی سہولت اور مختلف مقامات کا معائنہ کیا۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ جب میں نے وزارت داخلہ کا منصب سنبھالا تو پہلا جمعہ شاہ فیصل مسجد میں ادا کیا۔
سعودی سفیر کے ساتھ ملاقات ہوئی تو وزیر گوہر اعجاز نے ان سے کہا کہ مسجد کی تزئین و آرائش کی ضرورت ہے تاکہ مسجد کو مزید خوبصورت بنایاجاسکے ۔ سعودی سفیر کے مشکور ہیں جنہوں نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے شاہ فیصل مسجد کی تزئین و آرائش کرانے کا فیصلہ کیا جس کا آغاز جلد ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے 40 سال قبل پاکستان کو شاہ فیصل مسجد کی صورت میں ایک بہترین تحفہ دیا، 40 سال بعد شاہ فیصل مسجدکو مزید خوبصورت بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شاہ فیصل مسجد کا شمار پاکستان کی خوبصورت ترین مساجد میں ہوتا ہے۔ پاکستان میں متعین سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی نے کہا کہ سعودی حکومت کی جانب سے شاہ فیصل مسجد پاکستان کے لیے ایک تحفہ تھا ۔
اب اس مسجد کی تزئین و آرائش کا کام جلد شروع کر دیا جائے گا، وزارت داخلہ سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شاہ فیصل مسجد کی تزئین و آرائش میں تعاون کیا، مسجد کی تزئین وآرائش کا کام جلد مکمل ہو جائے گا۔