پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے اپنی پارٹی کے قومی اسمبلی میں اپوزیشن میں بیٹھنے کے امکان کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ پنجاب میں حکومت بناچکی اور اب وفاق میں اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے۔
وی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں عطا تارڑ نے کہا کہ حکومت بنانے میں ن لیگ کو ہفتہ 10 دن لگیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ پنجاب اور وفاق میں سب سے زیادہ نشستیں رکھنے والی جماعت ہے اور یہ 100 اراکین کے ساتھ پارلیمنٹ میں جائے گی تاہم 100 نشستیں ہونے کے باوجود پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی حکومت سازی میں ضرورت ہوگی۔ عطا تارڑ نے کہا کہ وزارت عظمیٰ کا فیصلہ ہم اتحادیوں سے مل کر کریں گے جبکہ وزیر اعلیٰ کا فیصلہ نواز شریف کریں گے۔
’آصف زردارئ، مولانا فضل الرحمان نے صدارت کا مطالبہ نہیں رکھا‘
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے لیے عزت و احترام کے لائق ہیں تاہم انہوں ابھی صدر بننے کے حوالے سے کوئی مطالبہ ہمارے سامنے نہیں رکھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آصف علی زرداری نے بھی صدر بننے کے حوالے سے کوئی مطالبہ نہیں کیا۔
مزید پڑھیں
وزارت خزانہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے کہ وزیرخزانہ کا قلمدان اسحاق ڈار کو سونپا جائے گا یا نہیں جبکہ پیپلزپارٹی اس سلسلے میں کیا چاہتی ہے اس حوالے سے بھی ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ وہ ابھی سب کچھ بتا کر حکومت سازی کے عمل اور ملک کا نقصان نہیں کر سکتے۔ انہوں ے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے پرانے مطالبات ہیں جن میں سے کچھ مطالبات ہم نے 16 ماہ والی حکومت میں پورے کیے تھے، وہ لوکل باڈیز الیکشن میں ترمیم بھی چاہتے ہیں۔
عطا تارڑ نیب ختم کرنے کے مخالف
ان کا کہنا تھا کہ نیب کو بطور ادارہ ختم کرنا ہمارے منشور کا حصہ ہے مگر وہ نہیں سمجھتے کہ اس ادارے کو ختم کردینا چاہیے کیوں کہ اس نے بہت اچھا کام کیا، 190 ملین پاؤنڈ والے کیس میں ہاتھ ڈالا جسے وہ خوش آئندہ سمجھتے ہیں تاہم پارٹی کی اجتماعی سوچ ہے کہ نیب کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 62,63 کو ختم کریں گے تاہم پیپلزپارٹی سے اس حوالے سے بات نہیں ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق میں اڑھائی سال فارمولا زیر غور نہیں ہے اور اس حوالے سے انہیں کچھ نہیں پتا۔
’پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتے‘
عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہم بات چیت نہیں کرنا چاہتے، بیرسٹر گوہر کے ساتھ رابطہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کرکے اس جماعت نے ملک اور معیشت کو نقصان پہنچایا اور انتشار پھیلایا اس لیے ان سے بات نہیں ہو سکتی تاہم ان کے حمایت یافتہ آزاد اراکین سے بات ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ہمشہ فراڈ ہی کیا ہے، کسی جماعت میں چلے جائیں گے مخصوص نشستیں مل جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ’میرا خیال ہے وہ اپوزیشن میں بیٹھیں گے اور اگر وہ اپنی جماعت ختم کرنا چاہتے ہیں تو کرلیں لیکن پھر اراکین اسمبلی اس جماعت کی پالیسی کو فالو کریں گے پی ٹی آئی کو نہیں۔
’پی ٹی آئی کا مذہبی جماعتوں سے اتحاد نہیں بنتا‘
ن لیگی رہنما نے کہا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کا تحریک لبیک والوں کے ساتھ الائنس نہیں بنتا اور تحریک لبیک والوں کو بھی سوٹ نہیں کرے گا کہ وہ ایسی جماعت سے الحاق کریں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مجلس وحدت المسلمین کے ساتھ بھی اتحاد نہیں ہوسکتا جس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے دینی طبقات کو خاصا ناراض کیا ہے اس لیے کوئی مذہبی جماعت کیوں پی ٹی آئی کو اپنے حصار میں لے گی۔
’ن لیگ مجلس وحدت المسلمین کے ساتھ رابطے میں ہے‘
عطا تارڑ نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کو ضمنی الیکشن لڑنا چاہیے کیوں کہ ان کی پارلیمنٹ کے اندر بڑی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رانا ثنا اللہ نے ابھی ضمنی الیکشن لڑنے کی کوئی خواہش کا اظہار نہیں کیا لیکن اگر قیادت کہے گی تو وہ الیکشن لڑیں گے۔
’بلاول بھٹو نے لاہور میں میرے خلاف ووٹ خریدنے کی کوشش کی‘
الیکشن کے دوران بلاول بھٹو پر شعل بیانی بھی کی تنقید بھی کی لیکن بلاول بھٹو کو 2 جگہ سے الیکشن جیتنے کی مبارکباد بھی پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وکٹری اسپیچ سے پہلے میں نے تقریر کی تھی، اس وقت میں نے اپنے کارکنوں کو کہا تھا کہ بلاول بھٹو کو کراچی چھوڑ کر آؤں گا جس حلقے سے میں الیکشن جیتا ہوں وہاں پر بلاول بھٹو نے پیسوں سے ووٹ خریدنے کی کوشش کی مگر اللہ نے پھر بھی مجھے وہاں فتح یاب کروایا۔