اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس کے میزبان متحدہ عرب امارات، آذربائیجان اور برازیل نے موسمیاتی ’ٹرائیکا‘ کا اعلان کیا ہے۔
ماضی اور مستقبل کے اقوام متحدہ کی سی او پی 28 کے میزبان متحدہ عرب امارات، آذربائیجان اور برازیل نے کہاکہ وہ گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری سیلسیس تک محدود کرنے کے بین الاقوامی معاہدے پر زور دینے کے لیے ’ٹرائیکا‘ تشکیل دے رہے ہیں۔
اس کانفرنس کے صدر سلطان الجابر نے جاری بیان میں کہاکہ ٹرائیکا اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کرے گا کہ باکو سے بیلم تک اور اس سے آگے ہمارے پاس1.5 ڈگری سیلسیس نظر میں رکھنے کے لیے کتنا تعاون اور تسلسل ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ موجودہ آب و ہوا کے وعدوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اور اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق دنیا کے اس صدی کے دوران 2.5 اور 2.9 ڈگری سیلسیس کے درمیان گرم رہنے کا امکان ہے۔
ان کے مطابق بین الحکومتی پینل آن کلائمیٹ چینج (آئی پی سی سی) کے مطابق 2030 اور 2035 کے درمیان ممکنہ طور پر درجہ حرارت 1.5 ڈگری سیلسیس کی حد پہنچ جائے گا۔
انہوں نےکہاکہ سی او پی 28 میں طے پانے والے حتمی معاہدے کے مطابق، ٹرائیکا پارٹنرشپ کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دینا چاہیے۔
’متحدہ عرب امارات نے گزشتہ سال دبئی میں سی اوپی 28 کانفرنس کی میزبانی کی تھی جبکہ آذربائیجان اس سال کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا جس کے بعد 2025 میں برازیل اس کانفرنس کی میز بانی کرے گا‘۔
تینوں ممالک کو دبئی کے معاہدے کے 198 دستخط کنندگان کی طرف سے پابند کیا گیا تھا کہ وہ گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری سیلسیس تک محدود کرنے کے لیے ایک روڈ میپ پر مل کر کام کریں جو ایک اہم آب و ہوا کا ہدف ہے جسے عالمی گرین ہاؤس گی۔