مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری فارم 45 سے متعلق سوال پر سیخ پا ہوگئے، کہا 45 فارم 45 میڈیا کو دینے کے پابند نہیں ہیں، عدالت مانگے تو پیش کریں گے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور الیکشن 2024 میں اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 47 سے کامیاب ہونے والے امیدوار ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کے پاس سارے فارم 45 موجود نہیں ہیں، جو فارم پی ٹی آئی کے امیدوار کے پاس ہیں ان کو درست ثابت کرنا بھی ان کا کام ہے۔
صحافی نے طارق فضل چوہدری سے سوال کیا کہ اگر ان کے پاس 45 موجود ہیں تو وہ پریس کانفرنس کیوں نہیں کرتے تو انہوں نے جواب میں کہا ’آپ کا مطلب یہ ہے کہ جو 265 حلقوں پر انتخابات ہوئے ہیں، 265 حلقوں میں کامیاب ہونے والے سارے امیدوار فارم 45 لے کر پریس کانفرنس کریں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے امیدوار شعیب شاہین نے مختلف فورم پر قانونی درخواستیں دی ہیں، جو فارم 45 ان کے پاس موجود ہیں، ان کو درست ثابت کرنا ان کا کام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ابھی 10 فیصد رزلٹ نہیں آیا تھا تو ان لوگوں نے 384 فارم 45 لہرانے شروع کردیے تھے، یہ نہیں ہوسکتا کہ کسی کے پاس ایک یا دو گھنٹوں کے اندر 384 فارم 45 اکٹھے ہوجائیں۔
پی ٹی آئی کے امیدواروں کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے مقامی ریٹرننگ افسر کو تین حلقوں کے نتائج جاری کرنے سے روکتے ہوئے تین دن میں جواب طلب کیا
ریٹرننگ افسر نے پی ٹی آئی کے ایک امیدوار ایڈوکیٹ شعیب شاہین کو لکھ کر دیا کہ کنیشن کے حکم کے بعد تین دن تک اب نتیجہ جاری نہیں کیا جائیگا… pic.twitter.com/Mbgt7rg172
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) February 14, 2024
صحافی نے نکتہ اٹھایا کہ آزاد امیدوار مصطفی کھوکھر اور جماعت اسلامی کے امیدوار بھی کہہ رہے ہیں کہ ان کے فارم 45 کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار جیتے ہیں، ان کے بارے میں کیا کہیں گے؟ جواب میں لیگی رہنما نے کہا کہ ان کے اپنے دکھ اور ناکام حسرتیں ہیں۔
’کچھ انہوں نے امیدیں ایسی وابستہ کرلی تھی کہ ٹکٹ ایک جماعت کا نہیں ہے، لڑ دو، دو حلقوں سے رہے تھے، جو اس طرح کی خود اعتمادی اور خود پسندی کا شکار ہوتے ہیں، وہ اسی طرح کی باتیں کرتے ہیں۔‘
صحافیوں کے سوال کہ اگر آپ کے پاس فارم 45 موجود ہیں تو دکھا کیوں نہیں رہے؟ جواب میں طارق فضل چوہدری نے کہا کہ وہ فارم 45 میڈیا کو دینے کے پابند نہیں ہیں، جب عدالت مانگے تو عدالت کو دے دیں گے۔