عام انتخابات کے بعد ملک بھر میں سیاسی جماعتوں نے حکومت سازی کے لیے سر جوڑ لیے ہیں۔ مرکز اور صوبوں میں نشستیں حاصل کرنے والی 6 سیاسی جماعتیں جن میں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، مسلم لیگ ق، استحکام پاکستان پارٹی ، بلوچستان عوامی پارٹی اور متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما گزشتہ روز حکومت سازی کے لیے سر جوڑ کر بیٹھے جس کے بعد پریس کانفرس میں کہا گیا کہ آئندہ مرکز اور صوبوں میں 6 جماعتی اتحاد پر مبنی ہوگی۔
اس پریس کانفرنس کے بعد سیاسی حلقوں میں یہ باعث شروع ہو گئی ہے کہ صوبوں میں کون سی جماعت حکومت بنائے گی۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق پنجاب میں ن لیگ، کے پی میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار جبکہ سندھ اور بلوچستان میں پاکستان پیپلز پارٹی حکومت بنائے گی۔
بلوچستان میں پاکستان پیپلز پارٹی 11 نشستیں حاصل کر کے صوبے کی سب سے بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ہونے والی اہم بیٹھک میں بلوچستان کے حوالے سے چند اہم فیصلے بھی کیے گئے ان فیصلوں میں تخت بلوچستان پاکستان پیپلز پارٹی کے حصے میں آیا جس میں وزیر اعلیٰ کے منصب کے لیے پیپلز پارٹی کے 4 کامیاب امیدوروں کے نام سامنے آئے جن میں سرفراز بگٹی، نواب ثناء اللہ زہری، گزین مری اور علی مدد جتک کو وزیر اعلی کے پر غور کیا گیا۔
مزید پڑھیں
ذرائع کے مطابق سرفراز بگٹی کے نام پر سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا۔ تاہم سرفراز بگٹی وزیر اعلیٰ کے لیے مضبوط امیدوار ہیں لیکن پارٹی کی جانب سے تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق بلوچستان میں پیپلز پارٹی مخلوط حکومت بنائے گی جس میں ایک بڑا شیئر پی پی پی کا ہوگا جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی، جمعیت علمائے اسلام ف اور ن لیگ کو بھی اہم وزارتیں ملنے کا امکان ہے۔
جہاں تک وزیر اعلیٰ کا تعلق ہے تو اس وقت اس عہدے کے لیے سرفراز بگٹی مضبوط امیدوار ہیں۔ سرفراز بگٹی ماضی میں صوبے کی اہم وزارتوں سمیت وفاق میں نگراں وزیر برائے داخلہ کے منصب پر بھی براجمان رہ چکے ہیں جس کی وجہ سے انہیں وزیراعلیٰ کے منصب کے لیے ترجیح دی جارہی ہے۔
سرفراز بگٹی کون ہیں؟
میر سرفراز بگٹی یکم جون 1981 کو پیدا ہوئے تھے۔ وہ میر غلام قادر مسوری بگٹی کے صاحبزادے ہیں اور بلوچستان کے بگٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک ممتاز سیاستدان ہیں جو بلوچستان کے وزیر داخلہ اور قبائلی امور کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
سرفراز بگٹی نے لارنس کالج، مری میں تعلیم حاصل کی۔ بورڈنگ اسکول میں قیام کے دوران مباحثوں میں حصہ لیا اور انہیں کھیلوں سے بھی شغف رہا۔ وہ سنہ 2013 سے سنہ 2018 تک بلوچستان کے وزیر داخلہ اور قبائلی امور کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ 18 اگست 2023 سے 15 دسمبر 2023 تک نگراں وفاقی وزیر برائے داخلہ کے منصب پر فائز رہے ہیں۔
وہ سنہ 2018 میں انتخابات میں ناکامی کے بعد وہ بطور سینیٹر منتخب ہوئے۔ وہ حالیہ انتخابات میں پی بی 10 ڈیرہ بگٹی سے کامیاب ہوئے ہیں اور پیپلز پارٹی کے وزیراعلیٰ کے ممکنہ امیدوار بھی ہیں۔