الیکشن 2024 کے نتائج ملک بھر میں حیران کن رہے ہیں کیونکہ جہاں وفاق میں آزاد امیدواروں نے غیر معمولی انداز میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرکے ایک سرپرائز دیا وہیں بلوچستان میں بھی مرکز کی سیاسی جماعتوں نے قوم پرستوں کو پچھاڑ دیا ہے جس پر کئی تنازعات چل رہے ہیں۔
مگر بلوچستان میں ایک ایسا منفرد نتیجہ آیا ہے جو سب کے لیے ہی حیران کن ہے مگر اس فیصلے کی خاص بات یہ ہے کہ ہارنے والوں نے اس نتیجے پر نہ کوئی شکایت کی اور نہ کوئی احتجاج بلکہ کامیابی کو کھلے دل کے ساتھ تسلیم کیا۔
ہم بات کررہے ہیں بلوچستان سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی بی 16 جعفر آباد کی جس میں جماعت اسلامی کے امیدوار عبدالمجید بادینی نے جمالی خاندان کے فرد کو شکست دی اور یہ علاقے کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ جمالی خاندان کی موروثی سیاست کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی بی 16 سے جماعت اسلامی کے عبدالمجید بادینی 15 ہزار 248 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ سابق وزیرِاعظم میر ظفر اللہ جمالی کے صاحبزادے عمر خان جمالی نے 9 ہزار 829 حاصل کیے۔
جمالی خاندان گزشتہ 70 برس سے جعفر آباد سے اپنی آبائی نشستیں جیتتا آرہا ہے۔ وی نیوز سے بات کرتے ہوئے نصیر آباد کے صحافی نظام نے بتایا کہ پی بی 16 سے انتخابی نشست کو علاقے میں جمالی خاندان کی نشست کہا جاتا ہے۔ اس نشست پر سابق وزیرِاعظم ظفر اللہ جمالی کامیاب ہوکر وزیرِاعلیٰ بنے تھے جبکہ اسی نشست سے ان کا بھائی عبدالرحمان جمال بھی 2 بار کامیاب ہوچکے ہیں۔
عبدالمجید بادینی متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور ٹھیکیداری کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے پہلی مرتبہ 2018 کے انتخابات میں جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا اور وہ 1900 ووٹ حاصل کرسکے تھے تاہم اس مرتبہ وہ عوامی حمایت کے حصول میں کامیاب رہے اور اس اہم نشست سے فاتح قرار پائے۔
متوسط درجے سے تعلق رکھنے والے امیدوار نے عوام کے دل کیسے جیتے؟
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پی بی 16 سے نو منتخب جماعت اسلامی کے امیدوار عبدالمجید بادینی نے کہا کہ ’اللہ کے کرم اور حلقے کے عوام کے ووٹوں کے باعث مجھے یہ کامیابی نصیب ہوئی ہے‘۔
عبدالمجید بادینی نے کہا کہ حلقے کے عوام نے مجھے اس لیے منتخب کیا کیونکہ میں انہی کے طبقے سے تعلق رکھتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمالی خاندان کے خلاف کوئی متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والا شخص پہلی مرتبہ الیکشن جیتا ہے جس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ ہمیشہ جعفر آباد کے عوام کے دکھ سکھ کے ساتھی رہے ہیں اور خصوصاً کورونا کی عالمی وبا اور سیلاب کے دوران علاقے کے عوام کی دلجوئی کرتے رہے ہیں۔
Engineer Abdul Majid, a member of Jamaat-e-Islami Balochistan, ran his electoral campaign on a Rikshaw and defeated the stalwarts of PPP and other political parties!#ElectionResults2024 pic.twitter.com/lcKwtSkFRI
— Muhammad Saad 🇵🇸 (@hafizsaadriaz) February 12, 2024
ان کا کہنا تھا کہ جب بھی عوام پر مشکل دور آیا تو بڑے بڑے لوگ بھی ایسے مواقعوں پر نظر نہیں آتے لیکن جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن ہمیشہ عوام کے غم میں برابر کی شریک رہی ہے۔
عبدالمجید نے کہا کہ ’میں نے عملی سیاست میں 8 سال قبل قدم رکھا اور عوامی خدمت کی بدولت بڑے خاندان کو شکست دینے میں کامیاب رہا‘۔
جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن نے سیلاب کے بعد جعفر آباد میں غریب عوام کو 200 سے زائد مفت گھر بنا کر دیے جس میں الخدمت فاؤنڈیشن نے مکانات کی تعمیر کا بیڑا اٹھایا اور اپنی ذاتی 25 ایکڑ زمین فراہم کی تاکہ متاثرہ افراد کو چھت مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ ’اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی میں نے عوام سے یہی مطالبہ کیا کہ اس بار اپنے جیسے شخص کو ایوان میں بھیجیں تاکہ ان کے مسائل حل ہوسکیں‘۔
عبدالمجید نے بتایا کہ جعفر آباد میں مسائل کے انبار ہیں اور علاقے میں صفر سے کام شروع کرنے کی ضرورت ہے۔
نو منتخب رکن صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ یہاں بجلی، گیس، پینے کے صاف پانی، علاج اور تعلیم سمیت کئی مسائل درپیش ہیں جنہیں ایوان میں جاکر حل کرنے کی کوشش کروں گا۔