’وژن 2030‘، سعودی عرب کی ترقی کو چارچاند لگانے والا منصوبہ  

جمعرات 15 فروری 2024
author image

ڈاکٹر راسخ الكشميری

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب کا وژن 2030 ایک بلند قامت منصوبہ ہے جس کا مقصد سعودی معیشت کو متنوع بنانا اور روزگار وسرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اس وژن کے حصول میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ سعودی عرب میں جدت کی وجہ سے بتدریج ٹیکنالوجی کا علاقائی، پھر عالمی مرکز بننے کی صلاحیت موجود ہے۔

وژن 2030 کا ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبے پر اثر

وژن 2030 نے سعودی عرب میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا ہے۔ اس شعبے نے حالیہ برسوں میں نمایاں بڑھوتری دیکھی ہے۔

ڈیجیٹل اقدامات

سعودی عرب نے وژن 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے کئی ڈیجیٹل اقدامات شروع کیے ہیں۔ جن میں سے بعض یہ ہیں:

نیشنل ٹرانسفارمیشن پروگرام

 اس پروگرام کا مقصد حکومتی سروسز کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور انہیں ڈیجیٹل طریقے سے فراہم کرنا ہے۔

نیشنل اسٹراٹیجی برائے ڈیٹا اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس پروگرام

اس کا مقصد سعودی عرب کو مصنوعی ذہانت کے شعبے میں سرخيل بنانا ہے۔

ڈیجیٹل مہارت ترقی پروگرام

اس پروگرام کا مقصد سعودی شہریوں میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبے میں مہارتیں پیدا کرنا ہے۔

 ڈیجیٹل اقدامات کا سعودی عرب كی معیشت پر اثر

ڈیجیٹل اقدامات نے سعودی معیشت کی کارکردگی کو بہتر بنانے، روزگار اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنے میں مدد کی ہے، جس سے  حکومتی سروسز کی کارکردگی میں اضافہ اور لاگت میں کمی ہوئی۔

اسی طرح ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوے، نیز غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملی ہے۔

ڈیجیٹل اقدامات کی مثالیں

ابشر پلیٹ فارم

 یہ ایک حکومتی پلیٹ فارم ہے جو سعودی عرب کے شہریوں اور وہاں کے غیر ملکی رہائشیوں کو متعدد الیکٹرانک سروسز فراہم کرتا ہے۔

توکلنا ایپ

یہ ایک ایسی ایپ ہے جو مختلف مقامی سروسز سے متعلق متعدد خدمات فراہم کرتی ہے، اس میں سعودی شہریوں اور مقیمین کا بائیوڈیٹا، گاڑی کی دستاویزات، اور حکومتی دستاویزات تک محفوظ ہیں، جو بوقتِ ضرورت حکومتی کے اداروں کو دکھائی بھی جا سکتی ہیں۔

مُدد اور قوی پلیٹ فارم

یہ پلیٹ فارم چھوٹے اور درمیانے درجے سے لیکر بڑے درجے کے کاروباروں کو سعودی عرب میں الیکٹرانک سروسز فراہم کرتا ہے۔

اس کے علاوہ ’صحتی‘ ایپ ہے، جو وزارتِ صحت کے تابع ہے، جس کی سروسز سعودی شہری اور یہاں کے غیر ملکی رہائشی بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس میں مقامی ہسپتالوں میں موجود ڈاکٹروں کو منسلک کر رکھا ہے، جو آپ کو فری میں مشورہ دے سکتے ہیں۔

الغرض سعودی عرب تیزی سے عام ترقی کے علاوہ ڈیجیٹل ترقی میں بہت سارے ممالک سے آگے نکل کر ایک مثال بن چکا ہے۔ اسی ڈیجیٹل ترقی کی ایک مثال مالیاتی کنٹرول ہے۔ سعودی عرب کے باسی اکثر اپنے اسمارٹ موبائل ادائیگی کے لیے استعمال کرتے ہیں، اس سے کرپشن پر کسی درجہ تک قابو پا لیا گیا ہے، نیز چندہ دینے جیسے معاملات کو بھی احاطہِ ضبط میں لایا گیا ہے، جس کی مثال ’فُرجت‘ اور ’احسان‘ جیسے پلیٹ فارم ہیں، جو آپ کے نقد صدقات کو جہاں مستحقین تک پہنچنے میں مدد کرتے ہیں، وہیں آپ کے صدقہ خیرات کو فراڈیوں سے بھی بچاتے ہیں۔

مالیاتی ڈیجیٹل منصوبہ ایک بہت اہم منصوبہ ہے، جس سے ناصرف کاروبار کو فروغ ملتا ہے بلکہ کرپشن کا سدِباب بھی ہوتا ہے۔

پاکستان میں جہاں ڈیجیٹل ترقی میں پاکستانی انجینئیرز کردار ادا کر سکتے ہیں وہیں ڈیجیٹل منصوبے بناکر عوام الناس کو فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے۔ نیز حکومتی اداروں پر پریشر کم کرکے لوگوں کو متعدد سہولیات ان کے گھروں میں بیٹھے بٹھائے مل سکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp