روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکی صدر جو بائیڈن کو ڈونلڈ ٹرمپ سے زیادہ تجربہ کار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کی خواہش ہے کہ جو بائیڈن دوسری مرتبہ امریکا کے صدر منتخب ہوں۔
روس کے سرکاری ٹیلی وژن پر ایک انٹرویو میں صدر پیوٹن نے کہا کہ وہ نئے منتخب ہونے والے امریکی صدر کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش رکھتے ہیں تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ روس کے لیے بہتر یہی ہے کہ جو بائیڈن امریکا کے دوبارہ صدر منتخب ہوں۔
بائیڈن کی صحت سے متعلق سوال پر صدر پیوٹن نے کہا، ’میں ڈاکٹر نہیں ہوں اور میں اس سوال کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھتا، بائیڈن کی صحت کے بارے میں باتیں اس لیے کی جا رہی ہیں کیونکہ امریکا میں انتخابی مہم زور پکڑتی جا رہی ہے۔‘
’بائیڈن کی صحت نہیں، امریکی پالیسیاں خراب ہیں‘
انہوں نے کہا کہ بائیڈن کی صحت سے متعلق قیاس آرائیاں اس وقت بھی سنی تھیں جب وہ جون 2021 میں سوئٹزرلینڈ میں ان سے ملے تھے تاہم ان سے مل کر انہوں نے ایسی کوئی بات محسوس نہیں کی بلکہ بائیڈن مکمل طور پر صحت مند نظر آرہے تھے۔
روسی صدر نے کہا کہ اس وقت انہیں جو بائیڈن کی صحت کے بجائے امریکا کی پالیسی میں خامیاں نظر آئیں جس کا انہوں نے صدر جو بائیڈن سے ذکر بھی کیا۔
مزید پڑھیں
پیوٹن نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے یوکرین میں روسی فوج اس لیے بھیجی کیونکہ وہاں روسی زبان بولنے والوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق تھا اور یوکرین کی نیٹو میں ممکنہ شمولیت سے روس کی سالمیت کو خطرات درپیش تھے۔
انہوں نے کہا روس نے اسی وقت کارروائی کی جب یوکرین اور اس کے مغربی اتحادیوں کی جانب سے 2015 کے اس معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جس میں طے کیا گیا تھا کہ مشرقی یوکرین میں علیحدگی پسند علاقوں کو مزید اختیارات دیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ یہ وہ علاقے تھے جن میں روسی نواز علیحدگی پسندوں نے 2014 میں بغاوت کا آغاز کیا تھا۔
ٹرمپ کے حالیہ بیان پر صدر پیوٹن کا رد عمل
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نیٹو اتحادیوں سے متعلق حالیہ بیان پر صدر پیوٹن نے کہا کہ اس اتحاد میں اپنے کردار کا تعین کرنے کا انحصار خود امریکا پر ہے۔
گزشتہ ہفتے کے آخر میں ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بطور صدر انہوں نے نیٹو اتحادیوں کو خبردار کیا تھا کہ اپنی ادائیگیاں نہ کرنے کی صورت میں وہ روس سے کہیں گے کہ ان ممالک کے ساتھ جو چاہے کرے۔
ٹرمپ کا نیٹو اتحادیوں سے متعلق بیان صدر بائیڈن کے اس عزم کے برخلاف ہے جس میں انہوں نے نیٹو ممالک کے ایک ایک انچ کا تحفظ کرنے کا عہد کیا ہوا ہے۔ صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا بیان ان کے دور صدارت میں امریکی پالیسیوں کی غمازی کرتا ہے جس میں انہوں نے یورپ میں نیٹو اتحادیوں کو دفاعی اخراجات بڑھانے کا کہا تھا۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ نیٹو امریکا کا ایک پالیسی ٹول ہے، اگر امریکا کو اس کی مزید ضرورت نہیں تو اس کا فیصلہ بھی امریکا کو ہی کرنا ہے۔