عام انتخابات میں غیور بلوچ دہشت گردی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے بڑی تعداد میں پاکستان کو ووٹ دینے نکلے اور صوبے کا عمدہ ٹرن آؤٹ انارکی اور پروپیگنڈا پھیلانے والے عناصر کی ناکامی ثابت ہوا۔
بلوچستان بی ایل اے اور بی ایل ایف کی طرف سے دہشت گردی کے مسلسل خطرے اور الیکشن کے بائیکاٹ کے لیے ان کے ریاست مخالف پروپیگنڈے سے نبردآزما تھا لیکن صوبے کے عوام ان سب کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ووٹ ڈالنے نکلے۔
غیر سرکاری تنظیم فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی انتخابات 2024 کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 42 اعشاریہ 9 فیصد ووٹروں نے حالیہ انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جن میں مردوں اور خواتین کا تناسب بالترتیب 45 اعشاریہ 5 اور 37 اعشاریہ 4 فیصد تھا۔
بلوچستان میں انتخابات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرنے والے انارکسٹ اور پروپیگنڈا کرنے والے اپنے عزائم میں یکسر ناکام رہے اور صوبے کے عوام نے اپنے گھروں سے نکل کر پولنگ اسٹیشنوں کا رخ کرکے دہشت گردی کو حقیقی معنوں میں شکست سے دوچار کیا۔