حالیہ عام انتخابات کو کالعدم قرار دینے سے متعلق درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ 19 فروری کو درخواست پر سماعت کرے گا۔ بینچ کے دیگر 2 ججز میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ پیر کو درخواستگزار بریگیڈیئر ریٹائرڈ علی خان نے ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا تھا کہ عام انتخابات میں جمہوری اصولوں کی نفی کی گئی اور پاکستان تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم نہیں کی گئی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی پر جھوٹے الزامات لگا کر انہیں پابند سلاسل کیا گیا اور پی ٹی آئی سے انتخابی نشان چھین کر جمہوری عمل کو نقصان پہنچایا گیا، عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر مبینہ دھاندلی کی گئی اور اچھے ٹرن آؤٹ کے باوجود ریٹرننگ افسروں نے پولنگ نتائج جاری کرنے میں تاخیر کی جس سے انتخابات کی شفافیت پر سوال کھڑے ہوئے۔
درخواست گزار نے سپریم کورٹ سے انتخابات کو کالعدم قرار دے کر اپنی نگرانی میں 30 دن کے اندر نئے انتخابات کا حکم دینے کی استدعا کی ہے۔ درخواست میں عدالت سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ 8 فروری کے انتخابات کے تحت حکومت سازی کا عمل بھی روکا جائے۔