عام انتخابات کالعدم قرار دیے جائیں، سابق فوجی افسر کی سپریم کورٹ سے استدعا

پیر 12 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان آرمی کے ایک ریٹائرڈ سینیئر افسر نے ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

بریگیڈیئر ریٹائرڈ علی خان نے سپریم کورٹ میں اپنی دائر کردہ درخواست میں مؤقف اپنایا کہ عام انتخابات میں جمہوری اصولوں کی نفی کی گئی اور پاکستان تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم نہیں کی گئی، بانی پی ٹی آئی پر جھوٹے الزامات لگا کر انہیں پابند سلاسل کیا گیا اور پی ٹی آئی سے انتخابی نشان چھین کر جمہوری عمل کو نقصان پہنچایا گیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر مبینہ دھاندلی کی گئی جبکہ پی ٹی آئی امیدواروں کے لیے انتخابی مہم میں کئی مشکلات اور رکاوٹیں کھڑی کی گئیں اور اسے ووٹرز سے رابطہ قائم کرنے کے بنیادی حق سے محروم رکھا گیا، الیکشن کے روز ووٹرز کے اچھے ٹرن آؤٹ کے باوجود ریٹرننگ افسروں نے پولنگ نتائج جاری کرنے میں تاخیر کی جس سے انتخابات کی شفافیت پر سنجیدہ تحفظات پیدا ہوئے۔

بریگیڈیئر ریٹائرڈ علی خان نے اپنی درخواست میں مزید کہا کہ بڑے پیمانے پر دھاندلی اور انتخابی نتائج میں تبدیلی کے ذریعے متعدد پی ٹی آئی رہنماؤں کو ہرانے سے متعلق انکشافات نے انتخابی نتائج کی درستگی پر سوال کھڑے کیے ہیں۔

درخواست گزار نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ انتخابات کو کالعدم قرار دے کر اپنی نگرانی میں 30 دن کے اندر نئے انتخابات کا حکم دے۔ درخواست میں عدالت سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ 8 فروری کے انتخابات کے تحت حکومت سازی روکی جائے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف ملک میں عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف آج پہلے ہی ایک درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرا چکی ہے۔ پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وہ مداخلت کرکے عوامی مینڈیٹ کو بلڈوز اور عوام کے مسترد شدہ اقلیّتی گروہ کو ملک پر مسلط کرنے کے مذموم منصوبے کی راہ روکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp