پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا پہلا میچ آج لاہور میں دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ مجموعی طور پر 34 میچز کھیلے جائیں گے جس میں فائنل سمیت 4 پلے آف میچز بھی شامل ہیں۔ لاہور کے علاوہ ملتان، راولپنڈی اور کراچی میں بھی میچز کا انعقاد ہوگا اور سیزن کا فائنل 18 مارچ کو کراچی میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 9ویں ایڈیشن کا میلہ آج سجے گا۔ 6 ٹیموں کے درمیان ہونے والے کرکٹ ٹاکرے میں دنیا بھر سے نامور کرکٹرز شریک ہوں گے۔ دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز سمیت ہر ٹیم اپنے بیسٹ کمبینیشن کے ساتھ میدان میں اترے گے لیکن کئی نامور کھلاڑی مختلف وجوہات کی بنا پر 9ویں ایڈیشن کا حصہ نہیں ہوں گے۔
راشد خان: لاہور قلندرز
دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز نے 7ویں اور 8ویں ایڈیشنز میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ افغانستان کے اسٹار لیگ اسپنر راشد خان بھی ٹیم کا اہم حصہ تھے۔ راشد خان امسال زخمی ہو جانے کی وجہ سے پی ایس ایل 9 کا حصہ نہیں ہوں گے۔ وہ پی ایس ایل کے 28 میچز میں 44 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرچکے ہیں۔
احسان اللہ: ملتان سلطانز
8ویں ایڈیشن میں ملتان سلطانز کی جانب سے 22 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے والے فاسٹ بالر کہنی کی انجری کی وجہ سے خود 9ویں ایڈیشن سے آؤٹ ہیں۔ احسان اللہ 8ویں پی ایس ایل کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے، انہوں نے پاکستان کی نمائندگی بھی کی اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ڈیبیو میچ میں پہلی گیند پر ہی وکٹ حاصل کی تھی۔
ریس ٹوپلی: ملتان سلطانز
ملتان سلطانز صرف احسان اللہ ہی سے محروم نہیں ہوگی بلکہ انگلش پیسر ریس ٹوپلی نے بھی مینجمنٹ کو اپنی عدم دستیابی سے آگاہ کردیا ہے۔ ریس ٹوپلی بھی مکمل طور پر فٹ نہیں، اس لیے انگلش کرکٹ بورڈ نے انہیں پی ایس ایل کھیلنے کے لیے این او سی جاری نہیں کیا، تاکہ وہ آرام کرکے صحتیاب ہوسکیں۔
محمد حفیظ: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
محمد حفیظ پاکستان کے نامور آل راؤنڈرز ہیں جنہوں نے پی ایس ایل 8 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کی تھی، اس بار وہ پہلی مرتبہ پی ایس ایل کا حصہ نہیں ہوں گے۔ وہ اب تک کوئٹہ کے ساتھ ساتھ پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کی بھی نمائندگی کرچکے ہیں۔ 78 میچز میں انہوں نے 1738 رنز بنائے اور 18 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر رکھا ہے۔
وہاب ریاض: پشاور زلمی
پی ایس ایل کے 8 ایڈیشنز میں وہاب ریاض زیادہ وکٹیں لینے والے بالر ہیں،ا نہوں نے 88 میچز کھیل کر 113 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر رکھا ہے۔ انہوں نے گزشتہ برس انٹرنیشنل کرکٹ سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی لیکن پی ایس ایل کا حصہ تھے۔ تاہم 9ویں ایڈیشن سے دوری کی وجہ ان کی اہم ذمہ داریاں ہیں۔
وہاب ریاض گزشتہ برس نگراں حکومت پنجاب میں بطور مشیر کھیل شامل ہوئے تھے، پھر پاکستان کرکٹ بورڈ نے انہیں چیف سلیکٹر مقرر کرکے ان کی ذمہ داریاں بڑھا دی تھیں۔ رواں برس پاکستان کرکٹ ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی شرکت کرنی ہے، نئی سلیکشن کمیٹی آنے تک امکان ہے کہ وہاب ریاض ہی ٹیم منتخب کریں گے۔
عمران طاہر: کراچی کنگز
جنوبی افریقہ کے پاکستانی نژاد لیگ اسپنر عمران طاہر ملتان سلطانز اور کراچی کنگز کی جانب سے 56 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرچکے ہیں۔ عمران طاہر 8ویں ایڈیشن میں کراچی کنگز کا حصہ تھے۔ تاہم اس سال وہ پاکستان کے سب سے بڑے ٹی ٹوئنٹی ایونٹ میں کسی بھی ٹیم میں شامل نہیں ہیں۔ عمران طاہر کا نام ڈرافٹ میں ہونے کے باوجود کسی بھی ٹیم نے انہیں منتخب نہیں کیا تھا۔
صہیب مقصود: اسلام آباد یونائیٹڈ
پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن میں ملتان سلطانز کے صہیب مقصود کو ایونٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا، ملتان سلطانز کو پہلا ٹائٹل جتوانے اور 428 رنز بنانے والا کھلاڑی 9ویں ایڈیشن میں کسی بھی ٹیم کا حصہ نہیں۔ ہزار سے زائد رنز بنانے والے کھلاڑیوں میں شامل صہیب مقصود نے گزشتہ برس اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کی تھی۔ وہ پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کی نمائندگی بھی کرچکے ہیں۔
عمر اکمل: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
عمر اکمل پی ایس ایل کے پہلے 3 ایڈیشنز میں لاہور قلندرز کا حصہ تھے، جبکہ گزشتہ 2 ایڈیشنز میں وہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ تھے۔ 43 میچز میں 1029 رنز بنانے والے عمر اکمل کو رواں برس کسی بھی فرنچائز نے منتخب نہیں کیا۔
کامران اکمل: پشاور زلمی
وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے 2022 میں آخری بار پی ایس ایل 7 کھیلا تھا۔ انہوں نے 7 ایڈیشنز میں 75 میچز کی 74 اننگز میں 1972 رنز بنا رکھے ہیں۔ ان کا شمار پی ایس ایل کے تمام ایڈیشنز میں زیادہ سے زیادہ انفرادی مجموعی اسکور کرنے والے پہلے 5 کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ ان کا ہائی اسکور 107 ناٹ آؤٹ ہے۔
کامران اکمل نے 3 سینچریاں اور 12 نصف سینچریاں کر رکھی ہیں۔ قومی سیریز میں شاندار کارکردگی کے باوجود انہیں گزشتہ برس کی طرح امسال بھی منتخب نہیں کیا گیا۔
شکیب الحسن: پشاور زلمی
مارچ میں جب پاکستان سپر لیگ کا 9واں ایڈیشن اختتام کی جانب بڑھ رہا ہوگا، اس وقت سری لنکا کی ٹیم بنگلہ دیش کے دورے پر ہوگی، ہوم سیریز کی وجہ سے شکیب الحسن پی ایس ایل 9 کا حصہ نہیں ہوں گے۔ وہ کراچی کنگز اور پشاور زلمی کی جانب سے 14 میچز میں نمائندگی کرچکے ہیں۔
ٹم ڈیوڈ: ملتان سلطانز
ٹم ڈیوڈ 2021 میں کھیلے گئے چھٹے پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کے اسکواڈ میں متبادل کھلاڑی کے طور پر شامل ہوئے تھے، لیکن 7وین اور 8ویں ایڈیشنز میں وہ ملتان سلطانز کا حصہ تھے اور انہوں نے اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت گزشتہ ایڈیشن میں ملتان سلطانز کو فائنل میں پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے 22 میچز میں 605 رنز بنا رکھے ہیں۔
شرجیل خان: کراچی کنگز
پی ایس ایل کے گزشتہ 4 ایڈیشن میں کراچی کنگز کی نمائندگی کرنے والے شرجیل خان کو امسال کسی فرنچائز نے منتخب نہیں کیا۔ اس کی بڑی وجہ شان مسعود کی بطور کپتان کراچی کنگز میں آمد ہو سکتی ہے۔ شرجیل خان 49 میچز میں 2 سینچریوں کی مدد سے 1127 رنز بنا چکے ہیں۔
مارٹن گپٹل: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
پی ایس ایل 8 میں کراچی کنگز کے خلاف 62 گیندوں پر برق رفتار سینچری بنانے کے باوجود مارٹن گپٹل پورے ایڈیشن میں 310 رنز ہی بناسکے تھے۔ پی ایس ایل 8 میں مایوس کن کارکردگی کے باعث مارٹن گپٹل اس بار کسی بھی پی ایس ایل فرنچائز کا حصہ نہیں ہیں۔