ملک بھر میں عام انتخابات میں دھاندلی کے معاملے پر رہنما پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) شعیب شاہین نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو خط لکھ دیا ہے۔ خط کے متن میں شعیب شاہین نے لکھا کہ میں نے حالیہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 47 سے بطور امیدوار حصہ لیا، فارم 45 اور دیگر دستاویزی شواہد کے مطابق میں نے 53 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری سے الیکشن میں کامیابی حاصل کی، میرے مدمقابل امیدوار نے 51 ہزار 613 ووٹ حاصل کیے، یکطرفہ طور پر فارم 47 میں مجھے ناکام ظاہر کیا گیا۔
مزید پڑھیں
شعیب شاہین نے مزید لکھا کہ فارم 45 میرے مدمقابل امیدواروں مصطفیٰ نواز کھوکھر، کاشف چوہدری و دیگر پاس بھی محفوظ ہیں، یہ صرف میرے حلقے کی صورتحال نہیں بلکہ اسلام آباد کے تینوں حلقوں اور پورے پاکستان کے درجنوں حلقوں میں رپورٹ ہو چکی ہے۔ انتخابی نتائج کی تصدیق کا عمل صرف 3 دن میں مکمل کیا جا سکتا ہے، موجودہ صورتحال کا سد باب نہ کیا گیا تو ملک میں انارکی پھیل جائے گی۔
خط میں چیف جسٹس سے استدعا کی گئی کہ فارم 45 کی روشنی میں فارم 47 جاری کرنے اور حتمی نتیجہ و نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم صادر فرمایا جائے اور نتائج میں ہیر پھر کرنے والے کو قانون کے مطابق سزا دینے کا حکم جاری کیا جائے۔