سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آف پاکستان کی ایگزیکٹو کمیٹی نے کمشنر راولپنڈی ڈویژن کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان پر عام انتخابات میں دھاندلی میں ملوث ہونے کے الزامات پر گہری تشویش اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر شہزاد شوکت اور سیکریٹری جنرل سید علی عمران اور 26 ویں ایگزیکٹو کمیٹی کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے میں کمشنر راولپنڈی ڈویژن کے الزامات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کمشنر کے مذکورہ بیان کو چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کی توہین اور ایک نیا تنازع کھڑا کرنے کی بدنیتی پر مبنی کوشش کے طور پر سمجھتی ہے جو افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ نہ تو سپریم کورٹ آف پاکستان اور نہ ہی چیف جسٹس آف پاکستان کو اس پورے انتخابی عمل سے کوئی سروکار ہے جو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے خصوصی دائرہ اختیار میں ہے۔
الیکشن کمیشن کو دھاندلی کے الزامات پر اقدامات اٹھانے چاہییں
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تاہم سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سمجھتی ہے کہ سنگین دھاندلی کے الزامات کے تناظر میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اور ان الزامات کی منصفانہ تحقیقات ہونی چاہییں اور مقابلہ کرنے والے امیدواروں کی شکایات کے ازالے کے لیے فوری اقدامات کیے جانے چاہییں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انتخابی نتائج کی صداقت اور شفافیت سے متعلق بڑے پیمانے پر الزامات یقینی طور پر فوری اور جامع تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں جو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 218 (3) کے مطابق الیکشن کمیشن کا آئینی حق ہے۔
اعلامیے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرے تاکہ انتخابی عمل کی سالمیت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا سکیں۔
ان واقعات کی روشنی میں بار ایسوسی ایشن ان تمام سیاسی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز پر زور دیتی ہے جو انتخابی نتائج یا مبینہ دھاندلی سے ناراض ہیں۔
جمہوریت کے تحفظ کو ترجیح دینی چاہیے
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور جمہوریت کے تحفظ کو ترجیح دینی چاہیے اور کسی بھی ایسے اقدام سے بچنا ضروری ہے جو ممکنہ طور پر ملک میں جمہوری عمل کو پٹری سے اتار سکتا ہے۔
اعلامیے کے مطابق بار ایسوسی ایشن کا خیال ہے کہ اس وقت الیکشن ایکٹ 2017 میں بیان کردہ شقوں پر عمل کرنے کی اشد ضرورت ہے، انتخابی نتائج سے پیدا ہونے والی کسی بھی شکایت کو قانونی ذرائع سے اور قائم شدہ انتخابی قوانین اور قواعد کے ساتھ ساتھ جمہوری اصولوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔
اعلامیے یہ بھی کہا گیا ہے کہ موجودہ نازک وقت میں ضروری ہے کہ انتخابی عمل کی سالمیت کا تحفظ کیا جائے اور عوام کی خواہشات کا احترام کیا جائے تاکہ ملک میں جمہوریت اور ملکی استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔