سپریم کورٹ کا کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر ازخود نوٹس نہ لینے کا فیصلہ، فیصلہ چیف جسٹس کی دیگر ججز کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا گیا۔
مزید پڑھیں
چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بیان پر کہا ہے کہ الزامات تو کوئی کچھ بھی لگا سکتا ہے۔
کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے اپنے ایک بیان میں الزام عائد کیا تھا کہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے اور ان پر دباؤ ڈالا گیا کہ ہارنے والے امیدواروں کو جتوایا جائے اور ان اقدامات میں بقول ان کے چیف جسٹس بھی ملوث تھے۔
ادھر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ الزامات لگانا حق ہے لیکن اس کے ساتھ ثبوت بھی پیش کرنا ہوتے ہیں۔ نہ کوئی ثبوت ہے نہ صداقت، ایسے تو کل کو چوری کا بھی الزام لگا دیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، درخواستیں آتی رہتی ہیں اور ہم ان پرفیصلے بھی کرتے ہیں۔ الیکشن سے میرا کوئی تعلق نہیں، بے بنیاد الزامات لگا کر اداروں کو تباہ نہ کریں۔
ادھر ذرائع کے مطابق انتخابات سے متعلق مقدمہ پر سماعت 19 فروری کو پہلے ہی مقرر ہے، پہلے سے مقرر کردہ مقدمہ میں ہی کمشنر راولپنڈی کے پہلو کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ ذرائع کا بتانا ہے کہ چیف جسٹس نے مشاورت کے بعد از خود نوٹس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔