روس نے یوکرین کے ایک اور اہم شہر ایودیوکا پر قبضہ کرلیا ہے۔ روسی فوج سے لڑائی میں 1500 یوکرینی اہلکار مارے گئے ہیں، ڈونیسک کے شمالی شہر پر قبضہ کرنل جنرل موردویو چوف کی قیادت میں ہوا ہے۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق ایودیوکا شہر پر قبضہ کرنے سے مزید آگے بڑھنے میں مدد ملے گی اور ڈونیسک کے دارالحکومت پر یوکرینی حملے روکنا بھی ممکن ہوگیا ہے۔ روس کے زیر قبضہ یوکرینی شہر میں جنگ کے آغاز سے لڑائی جاری تھی، ڈونیسک ریجن کا شہر ایودیوکا قریباً 32 اسکوائر کلومیٹر پر محیط ہے۔
مزید پڑھیں
الجزیرہ کے مطابق فوجی سامان کی کمی کو بنیاد بنا کر یوکرینی فوج کے کمانڈر انچیف نے ایودیوکا سے ایک روز پہلے پسپائی کا اعلان کردیا تھا۔ یوکرین کے نئے آرمی چیف نے اعلان کیا تھا کہ کئی ماہ کی شدید لڑائی اور ملک کے مشرقی محاذ پر روسی افواج کو پسپا کرنے میں بہت کم پیش رفت کے بعد یوکرین کے فوجیوں نے اودیوکا سے انخلا کیا تھا۔
یوکرین کی فوج کی سربراہ اولیکسنڈر سیرسکی نے کہا تھا کہ میں نے قصبے سے اپنے یونٹس کو واپس بلانے اور زیادہ سازگار لائنوں سے دفاع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ محاصرے سے بچا جاسکے اور فوجیوں کی زندگیوں اور صحت کو محفوظ رکھا جاسکے۔
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ڈونیسک کے شہر ایودیوکا پر قبضہ کرنے پر فوج کو شاباش دیتے ہوئے اسے اہم پیشقدمی قرار دیا ہے۔