سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ میں اس وقت کسی بھی سیاسی جماعت میں نہیں ہوں، آئی پی پی میں باقاعدہ طور پر شامل ہی نہیں ہوا تھا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عمران اسماعیل نے کہاکہ آئی پی پی کی جب بنیاد رکھی گئی تو کچھ دوستوں نے دعوت دی تھی اور پریشر بھی تھا جس کی وجہ سے اُس تقریب میں جانا پڑا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ مجھے تحریک انصاف نہیں چھوڑنی چاہیے تھی، مگر یہ بھی کلیئر ہے کہ پی ٹی آئی کو چھوڑنا میرے دل کا فیصلہ نہیں تھا۔
عمران اسماعیل نے کہاکہ میرا شمار پاکستان تحریک انصاف کے بانیوں میں ہوتا ہے، میں اس وقت ریٹائرٹر ہرٹ ہوں، ریٹائرڈ نہیں، سیاست میں واپس آ سکتا ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کچھ عوامل تھے جن کی وجہ سے تحریک انصاف کو چھوڑا، اس وقت اپنے کاروبار اور فیملی کو ٹائم دے رہا ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سانحہ 9 مئی کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے اور اس کی شفاف انکوائری ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ملک گیر احتجاج کیا تھا، اور اس دوران ملک کی اہم تنصیبات پر دھاوا بولا گیا۔
پی ٹی آئی کارکنوں کے جانب سے اہم تنصیبات پر حملوں کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کریک ڈاؤن کیا تھا۔ اور اس واقعہ کی بنیاد پر پی ٹی آئی کے کئی اہم رہنماؤں نے بھی پارٹی کو خیرباد کہہ دیا تھا جن میں عمران اسماعیل بھی شامل ہیں۔