سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں 2 صحافی رائے ثاقب کھرل اور میاں عمران ارشد یہ بتا رہے ہیں کہ ہم اس وقت لکشمی چوک رائل پارک پرنٹنگ پریس پر موجود ہیں جہاں پر این اے 15 مانسہرہ کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپے جارہے تھے۔
یہ وہ حلقہ ہے جہاں سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو الیکشن میں شکست ہوئی ہے تاہم انہوں نے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔
مزید پڑھیں
ان دونوں صحافیوں کو ایک اطلاع ملتی ہے کہ لکشمی چوک پر واقع پرنٹنگ پریس میں بیلٹ پیپرز چھاپے جارہے ہیں، وہاں جاکر یہ ویڈیو بناتے ہیں لیکن یہ ویڈیو وہ آن ایئر نہیں کرتے۔
ذرائع کے مطابق یہ ویڈیو 15 فروری کو بنائی گئی، ان 2 صحافیوں کے ساتھ اس وقت پرنٹنگ پریس میں کچھ اور لوگ بھی موجود تھے جو یہ ویڈیو بنا رہے تھے۔
رائے ثاقب کھرل اور میاں ارشد ویڈیو بناتے ہیں، اور اپنے اپنے میڈیا ہاؤسز کو دیتے ہیں لیکن اداروں نے کہاکہ مزید تحقیقات کر لیں پھر اس کو آن ایئر کر لیں گے۔
ابھی یہ دونوں صحافی اس کی تحقیقات کرنے میں مصروف تھے کہ اچانک ان کی شارٹ ویڈیو ایک اکاؤنٹ سے گزشتہ رات سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی جاتی ہے۔ جس کے بعد ن لیگ اس ویڈیو کو جھوٹا قرار دے رہی ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف اس ویڈیو کو پھیلا کر یہ بیانیہ بنا رہی ہے کہ جعلی بیلٹ پیپر چھاپ کر جیتے ہوئے آزاد امیدواروں کو ہرایا جا رہا ہے۔
یہ پرنٹنگ پریس کچھ روز سے بند ہے، تاجر
لکمشی رائل پارک کے دیگر تاجروں کے مطابق یہ پرنٹنگ پریس ضرور ہے اور یہاں چھپائی کا عمل بھی ہوتا ہے لیکن 15 فروری کو یہاں پر کیا ہو رہا تھا اس کا علم نہیں ہے۔ لیکن یہ پریس کچھ روز سے بند ضرور ہے۔
کسی نے شکایت درج کروائی تو قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، پولیس
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ ہمیں تاحال واقعہ کے حوالے ون فائیو پر کوئی کال موصول نہیں ہوئی، نہ ہی کسی تھانے میں درخواست جمع کروائی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق دکاندار اپنی دکان بند کرکے غائب ہے۔ اگر کوئی درخواست موصول ہوئی تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔