حکومت سازی: ن لیگ اور پیپلزپارٹی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکیں، سفارشات پر قائدین سے مشاورت کا فیصلہ

پیر 19 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم سمیت اتحادی جماعتوں نے مل کر حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ دوسری جانب پی ٹی آئی دعویٰ کر رہی ہے کہ وہ اپنا وزیراعظم منتخب کرانے میں ضرور کامیاب ہوگی۔

پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان حکومت سازی کے معاملے پر مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، مسلم لیگ ن چاہتی ہے کہ پیپلزپارٹی کابینہ کا حصہ بنے، جبکہ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے اعلان کیا ہے کہ ہم وزیراعظم کے لیے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو ووٹ ضرور دیں گے تاہم وزارتیں نہیں لیں گے۔

مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے درمیان آج ہونے والا دور بھی بے نتیجہ رہا، تاہم سفارشات پر اپنی اپنی پارٹی کے قائدین سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد کل حتمی راؤنڈ میں چیزیں طے ہونے کا امکان ہے۔

کوآرڈی نیشن کمیٹیوں میں پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ اور ندیم افضل چن شامل ہیں، جبکہ مسلم لیگ ن کی نمائندگی اسحاق ڈار، اعظم نذیر تارڑ اور دیگر کر رہے ہیں۔

بات چیت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، اعظم نذیر تارڑ

کوآرڈی نیشن کمیٹیوں کی میٹنگ کے بعد اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ن کے رہنما اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ بات چیت مثبت انداز میں  آگے بڑھ رہی ہے، کل صبح دوبارہ نشست ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ کابینہ میں پیپلزپارٹی کی شمولیت کے معاملے پر کچھ چیزیں پہلے سے طے شدہ ہیں۔

پیپلزپارٹی حکومت کا حصہ نہیں بنے گی، قمر زمان کائرہ

دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما اور کوآرڈی نیشن کمیٹی کے رکن قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم وزارتیں نہیں لیں گے تاہم اپنا پارلیمانی کردار ادا کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ابھی حکومت سازی کو کئی روز باقی ہیں، تب تک معاملات طے ہو جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp