8 فروری کو انتخابات کے موقع پر کراچی میں پریزائیڈنگ افسر کے دفتر میں توڑ پھوڑ کرنے پر قادر خان مندوخیل کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،
کراچی کے مدینہ کالونی تھانے پریزائیڈنگ افسر حافظ کلیم اللہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، مقدمے کی ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد میں اور دیگر اسٹاف ووٹوں کی گنتی میں مصروف تھا، سوا 5 بجے مشتعل ہجوم شور شرابا کرتے ہوئے میرے کمرے میں داخل ہوا، پولنگ بوتھ کو لاتے مار کر زمین پر گرا دیا اور مشتعل افراد نے پولنگ میٹریل اور بیلٹ پیپر کے ڈبے پھیکنا شروع کر دیے۔
ایف آئی آر میں پریزائیڈنگ افسر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ انہیں سوشل میڈیا اور لوگوں سے پتا چلا مشتعل ہجوم کی سربراہی این اے 242 کے نامزد امیدوار قادر خان مندوخیل کررہے تھے، ان کے ساتھ 20 سے 25 نامعلوم افراد تھے۔
ریٹرننگ افسر نے مزید کہا ہے کہ ’ووٹوں کی گنتی مکمل کرکے مشورے کے بعد رپورٹ درج کروانے آیا ہوں، قادر مدوخیل نے ساتھیوں کے ہمراہ سرکاری کام میں مداخلت کی دھمکیاں دی ، قادر مدوخیل اور انکے ساتھیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔‘