کیا پی ایس ایل میں فلسطین کے حق میں نعرے لگانے پر پابندی لگ گئی؟

بدھ 21 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 9 کا آغاز ہو چکا ہے جس کے لیے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ شائقین بھی پرجوش دکھائی دے رہے ہیں لیکن وہیں پی ایس ایل انتظامیہ کوشائقین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے کیونکہ لاہور قذافی اسٹیڈیم میں لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان میچ میں شرکت کے لیے آئی خاتون کو فلسطین کے حق میں لکھے بینرز اٹھانے پر گیٹ پر روک لیا گیا۔

فریال نامی خاتون نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کا کہنا تھا کہ یہ بینرز اسٹیڈیم کے اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ اس پر متنازع پیغام درج ہے۔ اگر آپ اسٹیڈیم کے اندر جانا چاہتی ہیں تو آپ کو یہ بینرزباہر چھوڑنا ہوں گے ۔

خاتون نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکار مجھے ایسے روک رہے تھے جیسے میں اپنے ساتھ ہتھیار لے کر جا رہی ہوں۔

صارفین کی جانب سے انتظامیہ کے اس عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔

صحافی ضرار کھوڑو نے پی سی بی سے سوال کیا کہ کیا میچ میں آزاد فلسطین کے بینرز کی اجازت نہ دینا پالیسی ہے؟ برائے مہربانی اس کی وضاحت فرمائیں۔

شائقین کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب ایسا اقدام کئی سوالات کو جنم دیتا ہے، جہاں چند صارفین پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے وہیں چند صارفین کا کہنا تھا کہ ا سٹیڈیم کے اندر سیاسی سرگرمیاں ممنوع ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ برائے مہربانی اس پرآواز اٹھائیں، یہ ناقابل تصور ہے کہ ہم اسٹیڈیم میں ایسا کر رہے ہیں؟ اس طرح کا حکم بھی کیسے دیا جا سکتا ہے ؟

وقاص مشتاق لکھتے ہیں کہ سکاٹ لینڈ کے سب سے بڑے فٹ بال کلب نے اپنے مداحوں کو فلسطین کے جھنڈے لانے کی اجازت دی۔ انگلش میڈیا اس پر بوکھلا گیا لیکن شائقین آزاد فلسطین کے گانے گاتے رہے اور انہیں کسی نے نہیں روکا لیکن ستم ظریفی دیکھیے کہ ہماری نام نہاد اسلامی جمہوریہ نے اس پر پابندی لگا دی۔

منصور احمد لکھتے ہیں کہ اسٹیڈیم کے اندر کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیل کی بربریت کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دنیا بھر میں ریلیاں اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp