پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 9 کا آغاز ہو چکا ہے جس کے لیے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ شائقین بھی پرجوش دکھائی دے رہے ہیں لیکن وہیں پی ایس ایل انتظامیہ کوشائقین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے کیونکہ لاہور قذافی اسٹیڈیم میں لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان میچ میں شرکت کے لیے آئی خاتون کو فلسطین کے حق میں لکھے بینرز اٹھانے پر گیٹ پر روک لیا گیا۔
فریال نامی خاتون نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کا کہنا تھا کہ یہ بینرز اسٹیڈیم کے اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ اس پر متنازع پیغام درج ہے۔ اگر آپ اسٹیڈیم کے اندر جانا چاہتی ہیں تو آپ کو یہ بینرزباہر چھوڑنا ہوں گے ۔
خاتون نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکار مجھے ایسے روک رہے تھے جیسے میں اپنے ساتھ ہتھیار لے کر جا رہی ہوں۔
صارفین کی جانب سے انتظامیہ کے اس عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔
صحافی ضرار کھوڑو نے پی سی بی سے سوال کیا کہ کیا میچ میں آزاد فلسطین کے بینرز کی اجازت نہ دینا پالیسی ہے؟ برائے مہربانی اس کی وضاحت فرمائیں۔
شائقین کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب ایسا اقدام کئی سوالات کو جنم دیتا ہے، جہاں چند صارفین پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے وہیں چند صارفین کا کہنا تھا کہ ا سٹیڈیم کے اندر سیاسی سرگرمیاں ممنوع ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ برائے مہربانی اس پرآواز اٹھائیں، یہ ناقابل تصور ہے کہ ہم اسٹیڈیم میں ایسا کر رہے ہیں؟ اس طرح کا حکم بھی کیسے دیا جا سکتا ہے ؟
Please raise the noise on it. It's unimaginable that we are doing this here ? Who has the heart to even order such a thing!
— Affan Syed (@aintiha) February 21, 2024
وقاص مشتاق لکھتے ہیں کہ سکاٹ لینڈ کے سب سے بڑے فٹ بال کلب نے اپنے مداحوں کو فلسطین کے جھنڈے لانے کی اجازت دی۔ انگلش میڈیا اس پر بوکھلا گیا لیکن شائقین آزاد فلسطین کے گانے گاتے رہے اور انہیں کسی نے نہیں روکا لیکن ستم ظریفی دیکھیے کہ ہماری نام نہاد اسلامی جمہوریہ نے اس پر پابندی لگا دی۔
one of the biggest and Scotland’s biggest football club “Celtic” allowed its fans to bring Palestine flags. English media went bonkers over it but the fans kept singing free Palestine in Celtic Park and no one stopped them but our so called Islamic republic banned it! Ironic!
— sardar W (@wakasmushtaq) February 20, 2024
منصور احمد لکھتے ہیں کہ اسٹیڈیم کے اندر کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہے۔
Political activity inside stadium is prohibited.
— Mansoor Ahmad (@i_mansoorahmad) February 20, 2024
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیل کی بربریت کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دنیا بھر میں ریلیاں اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔