کیا نئی حکومت آنے کے بعد مہنگائی کم ہو جائے گی؟

جمعرات 22 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں مہنگائی کی شرح اب بھی برقرار ہے جبکہ کہا جا رہا تھا کہ سال 2024 میں مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہوگی۔

ادارہ شماریات کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق جنوری 2024 میں مہنگائی کی مجموعی شرح 28 اعشاریہ 34 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ رواں مالی سال جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 28.73 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح جنوری میں شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 30.23 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 25.69 فیصد ریکارڈ کی گئی اور ماہرین کے مطابق یہ توقع کی جا رہی ہے کہ نئی حکومت بننے کے بعد مہنگائی کی شرح میں کمی بھی ہو سکتی ہے۔

معاشی ماہر ڈاکٹر فرخ سلیم نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مہنگائی کی شرح معمولی سی کم تو ہوئی ہے لیکن نئی حکومت آنے کے بعد مہنگائی پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی اس وقت جس سطح پر ہے اسی سطح پر رہے گی، نہ بڑھے گی اور نہ ہی کم ہو گی۔

 

ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ جتنی بھی امپورٹڈ اشیا ہیں جیسا کہ پیٹرول، گیس، پام آئل وغیرہ ان تمام چیزوں کی قیمتوں میں کمی یا اضافہ عالمی منڈی کے لحاظ سے ہوتا ہے اور ان کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ عالمی منڈی کے ریٹ پر منحصر ہوتا ہے جبکہ پاکستان کے اندر مہنگائی کی بڑی وجہ یہ ہے کہ حکومت نوٹ بہت چھاپ رہی ہے حتیٰ کے ملک پہلے ہی خسارے میں ہے۔

معاشی امور پر گہری نظر رکھنے والے صحافی خلیق کیانی کہتے ہیں کہ مہنگائی کی شرح میں دنوں میں کمی نہیں آتی اس میں وقت لگتا ہے اور پاکستان کو بھی وقت لگے گا۔

خلیق کیانی نے کہا کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں مہنگائی کی شرح تھوڑی کم ہوئی ہے جو شرح 30 یا 31 تک جا رہی تھی وہ اب 28 تک بھی آ رہی ہے لیکن اس کے ساتھ اس وقت مہنگائی کی شرح کی سب سے بڑی وجہ توانائی کی قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ ہے جو بہت بڑے پیمانے پر ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ آئل اور بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتیں تو رکنے کا نام ہی نہیں لے رہیں اور اس کی وجہ حکومت کی پالیسی ہے جس کی وجہ سے مہنگائی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی بحران بھی مہنگائی کی وجہ رہ چکا ہے اور ابھی نہ سہی اگلے ایک سے ڈیڑھ سال تک مہنگائی کی شرح میں کمی ہوگی بشرطیکہ عالمی سطح پر مہنگائی نہ ہو۔

معاشی ماہر خرم شہزاد کہتے ہیں کہ مہنگائی کا نئی آنے والے حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور بہت سے لوگ یہ بات کر رہے ہیں جو درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح اس سال اتنی نہیں بڑھے گی البتہ گیس اور بجلی کی قیمتیں بڑھتی ہیں اور اگر اس کے ساتھ ٹیکسز بھی بڑھائے جاتے ہیں تو مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پوری دنیا میں اشیا خورونوش ہوں یا پھر دوسری چیزیں تمام کی قیمتوں میں کمی واقع ہو رہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں بھی مہنگائی کی شرح نہیں بڑھے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp