کیا ’کاٹن کینڈی‘ سے کینسر ہو سکتا ہے؟

جمعرات 22 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چینی سے تیارکردہ بظاہر بے ضرر نظر آنے والی ’کاٹن کینڈی‘ سے کینسر کا خطرہ کچھ ہضم نہ ہونے والی بات لگتی ہے لیکن بعض بھارتی ریاستیں نہ صرف ایسا سوچتی ہیں بلکہ حکام نے وہاں اس رنگ برنگی، بالوں کے گچھے جیسے اس میٹھے لچھے کی فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔

گزشتہ ہفتے، جنوبی ریاست تامل ناڈو نے اس پابندی پر عمل درآمد کا آغاز کردیا جب لیبارٹری ٹیسٹوں میں ٹیسٹ کے لیے بھیجے گئے نمونوں میں کینسر پیدا کرنے والے مادے روہڈامائین-بی کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔

اس ماہ کے شروع میں، مرکز کے زیر انتظام علاقے پڈوچیری نے بھی اس میٹھے لچھے پر پابندی لگا دی تھی جبکہ دیگر ریاستوں نے اس کے نمونوں کی جانچ شروع کر دی تھی۔

کپاس یعنی کاٹن کینڈی، جسے پاک و ہند میں اس کی ظاہری صورت کے باعث ’بڑھیا کے بال‘ بھی کہا جاتا ہے ، دنیا بھر کے بچوں میں مقبول ہے، جو تفریحی پارکوں، میلوں اور دیگر تفریحی مقامات پر بچوں کی کثیر تعداد میں توجہ کا مرکز بنے رہتے ہیں کیونکہ اکثر بچے اس کی چپچپاتی اور پگھلتی ہوئی ساخت کی وجہ سے اسے پسند کرتے ہیں۔

لیکن کچھ ہندوستانی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کاٹن کینڈی اس سے کہیں زیادہ خطرناک ہے، تامل ناڈو کے چنئی شہر میں فوڈ سیفٹی آفیسر پی ستیش کمار نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ کاٹن کینڈی میں موجود آلودگی جسم کے تمام اہم اعضاء کو متاثر کرنے سمیت کینسر کا باعث بن سکتی ہے۔

فوڈ سیفٹی آفیسر ستیش کمار کی ان کی ٹیم نے گزشتہ ہفتے شہر کے ایک ساحل پر کاٹن کینڈی بیچنے والوں پر چھاپا مارا۔ مسٹر کمار نے کہا کہ شہر میں فروخت ہونے والی مٹھائی آزاد فروخت کنندگان خود تیار کرتے ہیں نہ کہ رجسٹرڈ فیکٹریاں۔

کچھ دن بعد، حکومت نے اس کی فروخت پر پابندی لگانے کا اعلان کیا جب لیبارٹری ٹیسٹوں میں نمونوں میں روہڈامائین-بی نامی کیمیائی مرکب کی موجودگی کا پتا چلا، مذکورہ کیمیکل آتشیں گلابی رنگ دیتا ہے اور اسے ٹیکسٹائل، کاسمیٹکس اور سیاہی کو رنگنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ کیمیکل کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے اور یورپ اور کیلیفورنیا نے اسے فوڈ ڈائی کے طور پر غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔

تامل ناڈو میں اسی کاٹن کینڈی پر پابندی عائد کرتے ہوئے، وزیر صحت ما سبرامنیم نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ کھانے کی پیکنگ، درآمد، فروخت یا شادیوں اور دیگر عوامی تقریبات میں پیش کردہ کھانوں میں روہڈامائن۔بی کا استعمال فوڈ سیفٹی اور اسٹینڈرڈز ایکٹ مجریہ  2006 کے تحت قابل سزا جرم ہوگا۔

تامل ناڈو کی دیکھا دیکھی پڑوسی ریاست آندھرا پردیش نے بھی مبینہ طور پر کینسر کی موجودگی کو جانچنے کے لیے کاٹن کینڈی کے نمونوں کی جانچ شروع کردی ہے اور اس ہفتے کے شروع آغاز پر دہلی میں فوڈ سیفٹی کے اہلکار بھی کاٹن کینڈی پر پابندی لگانے پر زور دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp