معروف شوبز پروموٹر سلمان احمد کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ راحت فتح علی خان کے علاوہ بالی وڈ کے 10 نامور گلوکاروں کو مبینہ طور پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے نظر آرہے ہیں۔
مزید پڑھیں
میڈیا رپورٹس کے مطابق، لیک ہونے والی فوٹیج سے انکشاف ہوا ہے کہ سلمان احمد مبینہ طور پر بالی وڈ گلوکاروں اور پاکستانی قوالی فنکار راحت فتح علی خان کو کھلی دھمکیاں دے رہے ہیں اور ان کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا ارادہ ظاہر کر رہے ہیں۔
سلمان احمد جن بالی وڈ گلوکاروں کے نام لے رہے ہیں، ان میں کمار سانو، الکا یاگنک، سونو نگم، شریا گھوشال، سنیدھی چوہان، ارجیت سنگھ، سلیم سلیمان، میکا سنگھ، آدتیا نارائن اور آشا بھوسلے شامل ہیں۔
سلمان احمد دبئی، برطانیہ اور امریکا سمیت مختلف ممالک میں ان تمام فنکاروں کے کنسرٹس اور تقریبات کا انعقاد اور انتظامات کرتے ہیں۔
اس ویڈیو کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو مبینہ طور پر 6 ماہ قبل ریکارڈ کی گئی اور اسے حال ہی میں عملے کے ایک رکن نے لیک کیا ہے۔ اس ویڈیو میں سلمان احمد کو ان فنکاروں کے خلاف غصے اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ویڈیو میں وہ تضحیک آمیز الفاظ ااستعمال کر رہے ہیں اور ان کے مطالبات پر عمل نہ کرنے والے مذکورہ تمام گلوکاروں کو سنگین نتائج سے خبردار کر رہے ہیں اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کی دھمکیاں بھی دیتے نظر آ رہے ہیں۔
یہ ویڈیو اس وقت سامنے آئی ہے جب راحت فتح علی خان نے سلمان احمد سے علیحدگی اختیار کرنے اور ایک نئی انتظامی ٹیم کو مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان کے خلاف بلیک میلنگ اور یو ٹیوب چینل کے بغیر اجازت استعمال پر مقدمہ درج کرایا ہے۔
واضح رہے کہ راحت فتح علی خان نے گزشتہ ہفتے سابق منیجر سلمان احمد کے خلاف ایف آئی اے لاہور کے سائبر کرائم سرکل میں شکایت درج کرائی تھی۔
راحت فتح علی خان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ مختلف پیشہ ورانہ خدمات کے ساتھ سلمان احمد کو منیجر کی ذمہ داری بھی سونپی تھی، سلمان احمد مجھے بدنام اور بلیک میل کرنے اور دھمکیاں دینے میں ملوث ہے۔ راحت فتح علی خان کے مطابق سلمان احمد متحدہ عرب امارات کا رہائشی ہے اور اس کا یہ عمل وہاں کے قوانین کے بھی منافی ہے۔
انٹرٹینمنٹ انڈسٹری شخصیات نے اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد فنکاروں کے کیریئر پر پڑنے والے ممکنہ اثرات سے متعلق خدشات کا اظہار اور معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔