بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سماعت کی۔ ملزمان بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں پیش کیا گیا۔
ملزمان کی جانب سے احتساب عدالت میں 3 درخواستیں دائر کی گئی تھیں، عمران خان کی جانب سے اہلیہ سے ملاقات، دانتوں کا طبی معائنہ کرانے کی درخواست اور دوران سماعت وکلا صفائی نے ریکارڈ نامکمل ہونے کی درخواست بھی دائر کی، عدالت نے تینوں درخواستیں منظور کیں۔
مزید پڑھیں
اجازت ملنے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بشریٰ بی بی سے ملاقات کی، اور عدالت ہی میں گلے لگایا، دونوں میاں بیوی اڑھائی ہفتے بعد عدالت میں ملے۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی روسٹرم پر آئے تو انہوں نے کہا کہ ڈینٹسٹ کو چیک کروانا ہے، 7 مہینے ہوگئے ہیں ایک مرتبہ بھی ڈاکٹر کے پاس نہیں گیا۔ جج نے استفسار کیا کہ جیل میں ڈاکٹرز موجود ہیں، آپ چیک اپ کروا لیں۔
عمران خان نے جیل میں ڈاکٹر پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیل کا ڈاکٹر میرے دانت ہی نہ نکال دے گا، 70 سال کا ہو چکا ہوں، دانت کا مکمل چیک اپ کروانا ہے۔ جج نے ریمارکس دیے کہ درخواست دے دیں اس پر مناسب حکم سناتے ہیں۔
دوران سماعت وکلاء صفائی نے ریکارڈ نامکمل ہونے کی درخواست بھی دائر کی اور موقف اپنایا کہ ریکارڈ نامکمل اور ٹھیک پڑھا بھی نہیں جا رہا۔ جس پر عدالت نے دوبارہ ریکارڈ کی فراہمی کے ہدایات دے دیں۔
تمام تر کارروائی مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے سماعت 27 فروری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت کے جج ناصرجاوید رانا نے کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کی، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی، عرفان بھولا، سہیل عارف اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے سلمان صفدر، عثمان گل، چوہدری ظہیرعباس اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔