عام انتخابات کے بعد سندھ اسمبلی کا آج طلب کیا گیا اجلاس شروع ہوچکا ہے اور دوسری جانب جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے کارکنوں نے دھرنا دے کر کراچی حیدرآباد موٹروے بند کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
تفصیلات کے مطابق، جے یو آئی سندھ کے سیکریٹری جنرل راشد محمود سومرو کی قیادت میں کارکنان نے ٹول پلازہ پردھرنا دے کر کراچی حیدرآباد موٹروے ٹریفک کے لیے بند کر دی۔
جے یو آئی رہنما راشد سومرو کا کہنا ہے کہ ہم سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دینا چاہتے ہیں، پر امن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے، ہمارا حق چھینا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ بتائیں ہمیں کس قانون کے تحت شہر میں داخل ہونے نہیں دیا جارہا۔
سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے والی خواتین کی گرفتاری کے مناظر، خواتین اہلکاروں نے خواتین کے سر کی چادر کھینچ لی، بال نوچ لئے، دھکے دے کر گاڑی میں ڈال دیا، جمہوریت زندہ باد۔۔!! pic.twitter.com/PsHyipVA3S
— Khurram Iqbal (@khurram143) February 24, 2024
دوسری جانب، پولیس نے سندھ اسمبلی کے قریب جی ڈی اے اور دیگر جماعتوں کے احتجاج کرنے والے کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے متعدد خواتین کو بھی گرفتار کیا ہے۔
شارع فیصل پر پولیس نے جگہ جگہ ناکے لگائے ہوئے ہیں جن کے خلاف جے یو آئی کے کارکنان نے کارساز پر بھی دھرنا دے دیا ہے۔ شارع فیصل اور کارساز پر سڑک دونوں اطراف سے بند ہونے کے باعث ٹریفک جام ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، جماعت اسلامی اور جمیعت علما اسلام کی جانب سے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے پیش نظر محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی کے ریڈ زون میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی تھی۔