سید اویس قادر شاہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے ہیں اور انہوں نے اسپیکر کے فرائض سنبھال لیے ہیں۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔
مزید پڑھیں
تفصیلات کے مطابق، سندھ اسمبلی میں اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں اجلاس ہوا، جس میں خفیہ رائے شماری کے ذریعے اسپیکر کا انتخاب کیا گیا۔ اسپیکر کے لیے مجموعی طور پر 147 ووٹ کاسٹ کیے گئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد کردہ امیدوار سید اویس قادر شاہ 111 ووٹ حاصل کرکے اسپیکر منتخب ہوئے۔
ایم کیو ایم کی جانب سے اسپیکر کے عہدے کے لیے نامزد کردہ امیدوار صوفیہ شاہ 36 ووٹ حاصل کر سکیں۔ سنی اتحاد کونسل نے اسپیکر کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا اور اس کے اراکین اسمبلی نے ووٹنگ میں حصہ نہ لیا جبکہ آخری ووٹ آغا سراج درانی نے کاسٹ کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے اویس قادر شاہ کو اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے نوید انتھونی کو نامزد کیا تھا۔ ایم کیو ایم نے اسپیکر کے لیے صوفیہ سعید شاہ اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے راشد خان کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
سب کو ساتھ لے کر چلوں گا، اسپیکر اویس قادر شاہ
اسپیکر منتخب ہونے اور فرائض سنبھالنے کے بعد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نو منتخب اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ نے کہا کہ وہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، آصف زرداری، اور فریال تالپور کے علاوہ اپنے حلقے کے عوام کے بھی شکرگزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کا پہلی بار ضلع سکھر سے اسپیکر سندھ اسمبلی منتخب ہونا اعزاز کی بات ہے۔ اویس قادر شاہ نے کہا کہ بطور اسپیکر وہ تمام ممبران کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
نئے ارکان کی حلف برداری
اس سے پہلے، اسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں ہونے والے سندھ اسمبلی کے آج کے اجلاس میں 10 نئے ارکان صوبائی اسمبلی نے حلف اٹھایا۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے نئے ارکان اسمبلی سے حلف لیا جن میں سے 9 ارکان کا تعلق سنی اتحاد کونسل سے ہے جبکہ ایک رکن کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے۔اسپیکر آغا سراج درانی نے نو منتخب ارکان کو مبارک باد دی۔ ارکان نے سندھی، اردو اور انگریزی زبانوں میں حلف اٹھایا۔
سنی اتحاد کونسل کے رکن سندھ اسمبلی سجاد علی سومرو کا کہنا تھا کہ آج ہمارے 9 ارکان نے حلف اٹھایا ہے، ہم پی ٹی آئی کے منتخب ایم پی ایز ہیں، سنی اتحاد کونسل سے الحاق کیا ہے۔
سجاد سومرو نے کہا کہ ہم پورے کراچی میں جیت چکے ہیں، نتائج تبدیل کیے گئے، لیاری مسائل کا گڑھ ہے، گٹر کے مسائل سے نکل نہیں سکے، ہم پورے کراچی کے حقوق کی بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے ووٹ کا ابھی تک فیصلہ نہیں کیا۔
نئے ارکان کو خوش آمدید کہتا ہوں، مراد علی شاہ
اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنما و رکن اسمبلی مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ آج اسمبلی میں حلف اٹھانے والے اراکین کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سندھ کے عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
نامزد وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے رہنما عزیز جونیجو سینیئر سیاستدان تھے، وہ الیکشن جیت گئے تھے لیکن ان کا انتقال ہوگیا، ہمارے 12 کارکن بھی انتخابی مہم میں شہید ہوئے، اسمبلی ان تمام مرحومین کے لیے دعا کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک دہشتگردی سمیت مختلف مشکلات سے گزر رہا ہے، دہشتگردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے ہمارے فوجی اور پولیس جوان شہید ہوئے ہیں، انتقال کرنے والوں اور شہید ہونے والوں کے لیے دعا کرانا چاہتا ہوں۔
خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے نامزد سید مراد علی شاہ کی حلف برداری پیر کو متوقع ہے۔
کل کتنے ارکان نے حلف نہیں اٹھایا؟
گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے 168 ارکان میں سے 148 نے حلف لے لیا 112 ارکان پاکستان پیپلز پارٹی جبکہ 36 کا تعلق ایم کیو ایم پاکستان سے تھا، پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 9 ارکان، 3 جی ڈی اے، 2 جماعت اسلامی، 3 مخصوص اور 2 پیپلز پارٹی وہ ارکان جو ابھی سینٹرز ہیں نے حلف نہیں لیا۔
گزشتہ روز اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے احتجاج کے اعلان کے بعد اسمبلی آنے والے راستوں کو نا صرف کینٹینرز لگا کر بند کیا گیا بلکہ پولیس کی بھاری نفری حفاظتی اقدامات کے ساتھ موجود رہی۔