پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شوکت یوسفزئی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی حمایت میں سامنے اگئے.
اپنے بیان میں انہوں نے صدر سے کہا کہ ’صدر صاحب آپ کسی دباؤ میں نہ آئیں، آئین اور قانون کی روشنی میں فیصلہ کریں‘۔
مزید پڑھیں
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ صدر مملکت پر دباؤ ڈال کر اسمبلی اجلاس بلانا غیر ائینی ہوگا اور جب تک پارلیمنٹ مکمل نہیں ہوتی اجلاس کی کوئی وقعت نہیں ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینا ائین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سیاسی و ذاتی مفادات کے لیے اکٹھے ہو رہی ہیں
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کو ائین اور قانون اس وقت کیوں یاد نہیں ایا جب نگران دور میں ائین کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی تھیں۔ ان کا مزید کہنا تاھ کہ ملک قرضوں سے نہیں معاشی نظام کو درست کرنے سے ترقی کرتا ہے اور آئی ایم ایف صرف قرضہ دے سکتا ہے اب کیا تم چاہتے ہو کہ ملک کا نظام بھی ائی ایم ایف سنبھالے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اقتدار کی ہوس نے مسلم لیگ نون کو فیملی پارٹی بنا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر شریف خاندان ملک کے لیے کچھ کر لیتا تو عوام کی اس قدر نفرت نہ ہوتی۔