پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی امیدواروں نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا اور آزاد امیدواروں نے دو تہائی اکثریت حاصل کی۔ آئین کے تحت سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کی حق دار ہے۔ عوامی مینڈیٹ کا احترام کیا جائے، مخصوص نشستوں کے فیصلے تک قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوسکتا۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی کاز لسٹ میں کیس ہی نہیں تھا، اس وجہ سے سماعت کل تک ملتوی ہوئی ہے۔ 8 فروری کو عوامی مینڈیٹ چھینا گیا، ہمیں بلا نہیں دیا گیا تمام آزاد امیدواران ہمارے تھے۔
مزید پڑھیں
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 86 ایم این ایز نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا، قانون میں موجود ہے آزاد امیدوار 3 دن کے اندر اندر کوئی بھی سیاسی جماعت جوائن کر سکتا ہے، عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، الیکشن کمیشن بھی عوامی مینڈیٹ کو مدِنظر رکھتے ہوئے فیصلہ سنائے گی۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہمارے 86 آزاد ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے تھے، سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن کو 4 درخواستیں دیں، الیکشن کمیشن نے 81 آزاد امیدواروں کو سنی اتحاد کونسل میں شامل کیا۔ ہماری قومی اسمبلی میں خواتین کی 7 اور اقلیتوں کی 10 نشستیں بنتی ہیں، امید کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن عوامی مینڈیٹ پر ہمیں نشستیں دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے آئینی حقوق کا تحفظ نہیں کیا گیا، الیکشن کمیشن سے انصاف کی امید ہے۔ پنجاب اور سندھ اسمبلی سیشن غیر قانونی طریقے سے ہوئے۔ الیکشن کمیشن کے کسی فیصلے نے ہمارے آئینی اور قانونی تقاضے کو پورا نہیں کیا۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم نے 6 روز پہلے درخواست دائر کی، ہماری درخواستوں پر سماعت نہیں ہو رہی، راتوں رات الیکشن کمیشن میں 6 درخواستیں دائر ہوئی جو سماعت کے لیے بھی مقرر ہو گئیں۔ راتوں رات ہمارے درخواست کے خلاف 6 اپیلیں دائر ہوئی اور آج نمبر بھی الاٹ ہو گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بنارسی ٹھگ اپنا حصہ لینے کے لیے آئے تھے، ایک مینڈٹ چور کو راتوں رات پنجاب کا وزیراعلیٰ مقرر کیا گیا۔ ہم آخری سانس تک پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہیں۔