’پہلی بار عدالت آئی‘، اسد طور کی والدہ نے بیٹے کی گرفتاری پر کیا کہا؟

منگل 27 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صحافی اسد طور کی 78 برس کی ضعیف والدہ نے بیٹے کی گرفتاری کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ درخواست دائر کردی ہے۔

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار عدالت آئی ہوں، مجھے تو پتا ہی نہیں ہے کہ اسد کو کس جرم میں گرفتار کیا ہے، حالانکہ اس کا کردار اچھا ہے۔ میں نے اپنی پٹیشن دائر کی ہے۔ ایک صحافی نے سوال کیا کہ کل اسد طور آپ کو کیا بتا کر گئے تھے کہ کہاں جا رہے ہیں؟ اس پر ان کا کہنا تھا کہ بتایا تھا کہ مجھے نوٹس آیا ہے میں جا رہا ہوں، پھر اگلے دن ایک اور نوٹس آگیا، ہمیں نہیں پتا لگا کہ گرفتار کرلیا ہے، مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آئی کہ کس جرم میں گرفتار کیا ہے۔

بیرسٹر احسن پیرزادہ نے گزشتہ شب ساڑھے نو بجے ایکس پوسٹ میں کہا تھا کہ اسد طور نوٹس ملنے پر شام 4 بجکر 45 منٹ پر ایف آئی اے آفس گئے تھے۔ سوا 4 گھنٹے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم دفتر، جس کی بتیاں گل تھیں، سے 9 بج کر 5 منٹ پر ایک گارڈ باہر آیا اور بتایا کہ اسد طور کو باقاعدہ گرفتار کر لیا گیا ہے اور ایک پرچی دی جس پر درج تھا کہ میری 78 سالہ ماں کو کسی رشتہ دار کے گھر چھوڑ دیا جائے کیونکہ اسد اور ان کی والدہ اکیلے رہتے ہیں‘۔

آج صبح ایف آئی اے حکام نے اسد طور کو اسلام آباد کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر کی عدالت میں پیش کیا تھا اور 10 روزہ جسمانی ریمانڈ جبکہ اسد طور کی وکیل ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے مقدمہ خارج کرنے کی استدعا کی تھی۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو دو گھنٹے بعد سنایا گیا، جس میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا قبول کرلی گئی تھی اور اسد طور کو اپنے وکلا سے ایک گھنٹہ ملاقات کی اجازت بھی دی گئی تھی۔

اسد طور پر مقدمہ کی ایف آئی آر سامنے آگئی

اسد طور کے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق اسد طور پر سرکاری افسران کے خلاف منفی اور جھوٹا بیانیہ بنانے کے لیے مہم چلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں اسد طور پر ریاستی اداروں اور افسران کے خلاف لوگوں کو تشدد پر اکسانے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق اسد طور نے ٹوئیٹر اور یوٹیوب کے ذریعے بدنیتی پر مبنی مہم چلائی اور سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست مخالف سرگرمیوں کو ہوا دی۔ مقدمہ پیکا آرڈیننس 2016 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp