90 دن کے لیے آنے والے محسن نقوی کی 400 روزہ کارکردگی سوشل میڈیا صارفین کے نشانے پر

منگل 27 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے مستعفی ہونے کے بعد سید محسن نقوی ملک کے سب سے بڑے صوبے کے نگراں وزیراعلیٰ مقرر ہوئے جبکہ عام انتخابات 2024 کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کا منصب مریم نواز نے سنبھالا۔ محسن نقوی نےسماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنی 13 ماہ کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں لکھا تھا 400 دن ۔

ویڈیو میں انہوں نے بتایا کہ اپنے دور حکومت2 جنوری 2023 سے24 فروری 2024 تک انہوں نے کون کون سے کارنامے سر انجام دیے۔

محسن نقوی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کی دیر تھی کہ صارفین کی جانب سے تنقیدی تبصروں کا آغاز ہو گیا۔

ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ 90 دن کی نگرانی کو 400 دنوں تک کھینچ لے جانا ہی آئین شکنی ہے جو باقی کیے گئے سب کاموں کی اہمیت صفر کر دیتی ہے۔

امجد خان لکھتے ہیں کہ 90  دن کے لیے آنے والا کیسے فخر سے بتا رہا ہے کہ اس نے 400 دنوں میں کیا کچھ کیا۔

حسین نامی صارف لکھتے ہیں کہ نگران وزیراعلیٰ کے طور پرمحسن نقوی کا ایک کام تھا  شفاف اور منصفانہ الیکشن کرانا جس کا انہوں نے اپنی اس 5 منٹ کی ویڈیومیں ذکر تک نہیں کیا۔ صارف کا تنقید کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ پاکستان کا بنیادی مسئلہ کیا ہے، تو یہ ہے کہ وہ کام نہ کرنا جو آئین آپ سے تقاضا کرتا ہے جبکہ ایسے کام  کریں جن کا آپ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

جہاں محسن نقوی پر ان کی زائد مدت پر تنقید کی جا رہی تھی وہیں چند صارفین ان کی حمایت میں بھی سامنے آئے۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ محسن نقوی بلاشبہ ایک اچھے منتظم ہیں۔ انہوں نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب یہ ثابت کر دیا ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ یقیناً وہ پی سی بی کے لیے اب سخت محنت کریں گے۔

واضح رہے کہ اپ لوڈ کی گئی ویڈیو میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پورے پنجاب میں 100سے زائد خدمت مرکز بنائے گئے انہی میں سے ایک خدمت مرکز میں بیٹھ کر گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ یہ خدمت مرکز کمپیوٹرئزڈ، ہائی ٹیک اور ایک فائیو سٹار ہوٹل سے بھی بہتر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 40 نئے پولیس سٹیشنز کی تعمیر کا آغاز پولیس کو گاڑیوں کی فراہمی کی گئی اور پاکستان کی تخلیق کے بعد پہلی مرتبہ پنجاب کے تھانوں کو زمین الاٹ کی گئی۔

محسن نقوی نے بتایا کہ ہم نے ایک سو سے زیادہ سرکاری ہسپتال رینوویٹ کر دیے ہیں۔ یہ ہسپتال پرائیویٹ ہسپتالوں سے بہتر ہیں۔ 10 ارب کی لاگت سے میو ہسپتال حیات نو کے پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سروسزاسپتال، گنگارام، شیخ زید، علامہ اقبال اسپتال، لیڈی ولنگٹن ہسپتال کی حالت اتنی بُری تھی اس وجہ سے ہم نے پورے کا پورا ہسپتال نیا بنانے کا پلان کیا۔ پنجاب کا پہلا کینسر کیئر ہسپتال مناواں میں بنایا گیا۔اورسب سے بڑی بات ہمارا سارا ریکارڈ اب کمپیوٹرائزڈ ہوگیا ہے۔

اپنے منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ انڈر پاسز فلائی اوورز،ایکسپریس وے، رنگ روڈ اور 134 سے زیادہ سڑکیں جو 2ہزار کلومیٹر سے زیادہ بنتی ہیں، ہم نے ان 13ماہ میں مکمل کیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ میں نے اور میری ٹیم نے نیک نیتی اور ایمانداری سے اس پورے عرصے میں ڈیلیور کرنے کی کوشش کی اور میں اپنی ٹیم کا شکرگزار ہوں۔ ساتھ ہی انہوں نے نومنتخب وزیراعلیٰ مریم نوازکے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp