جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جے یو آئی کسی قسم کی ووٹنگ میں حصہ نہیں لے گی اور ہمارا صدارتی الیکشن کے حوالے سے اصولی فیصلہ ہے کہ ہم اس میں کسی قسم کے حصے دار نہیں بنیں گے۔
منگل کوپشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آنے والے دنوں میں پتا چل جائے گا کہ جو حکومتی سسٹم میں ان ہیں وہ روئیں گے اور جو باہر ہیں وہ جم کر بات کریں گے کیوں کہ ملک ان سے نہیں چلے گا اور یہ نظام ڈھیر ہوجائے گا۔
مزید پڑھیں
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ لوگ اپنے گھروں میں سوئے ہوئے تھے انہیں پتا ہی نہیں تھا کہ وہ انتخابات جیت چکے ہیں جبکہ جو جیتے ہوئے تھے انہیں ہروادیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی مہم دیکھ کر اندازہ ہوجاتا ہے کہ کون جیتے گا اور کون ہارے گا۔
انتخابی نتائج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا بیانیہ دفن ہوچکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مداخلت کے ساتھ الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر انتخابات درست ہوئے تو پھر ارباب اختیار تسلیم کرلیں کہ قوم نے باغی کو ووٹ دیا ہے اور ہم باغی کو ایک صوبے کا وزیر اعلیٰ بنا رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے تو ہمیشہ اس ملک کی بقا و سلامتی اور استحکام کی جنگ لڑی ہے اور اس کا صلہ اسٹیبلشمنٹ نے ہمیں جس طرح دیا ہے تو اس تمام تر دھاندلی کی ذمے دار وہی قوت ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جب تک جے یو آئی کی جنرل کونسل فیصلہ نہیں کرلیتی اور پارلیمانی نظام سے لاتعلقی کا اظہار نہیں کیا جاتا تب تک ان کی پارٹی اس نظام میں رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں اسٹیٹ بینک بڑے بڑے ادارے آئی ایم ایف کے حوالے کردیے گئے تھے ہم نے اعتراض کیا تھا لیکن سنی نہیں گئی۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ رواں سال میں دوبارہ الیکشن دیکھ رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ اگر تو ان کی مداخلت ہے تو پھر ایسے انتخابات خواہ منعقد ہوں یا نہ ہوں ان کا کوئی فائدہ نہیں۔