پنجاب اسمبلی کے نومنتخب اسپیکر ملک احمد خان نے کہا ہے کہ میاں اسلم کی گرفتاری کے بعد ہی پروڈکشن آرڈر جاری کر سکتا ہوں۔ اگر کوئی ایوان کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کرے گا تو یہ میں نہیں ہونے دوں گا۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایوان میں نعرے بازی سے مریم نواز تنگ تو ہوں گی لیکن میں وہ کروں گا جو رولز کہیں گے۔
مزید پڑھیں
ملک احمد خان نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے روز ایوان کے اندر سے اپوزیشن کے واک آؤٹ کا قائد ایوان کے انتخاب پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہاکہ جس روز وزیراعلیٰ کا انتخاب ہوتا ہے اس دن کوئی بھی شخص ایوان کے اندر کوئی بات نہیں کر سکتا۔ اگر وہ کھڑا ہوکر بات کرے گا تو اس کے وہ الفاظ ریکارڈ کا حصہ نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ آئین کا آرٹیکل 133 یہ کہتا ہے کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے روز ارکان نے الیکشن کو دیکھنا ہے، کسی کو بولنے کا اختیار نہیں۔
ملک احمد خان نے کہاکہ وزیراعلیٰ کے الیکشن کے روز ایوان میں کوئی جملہ بازی نہیں ہو سکتی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جب تک کوئی ممبر حلف نہیں اٹھا لیتا اس وقت میں پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کر سکتا۔ سنی اتحاد کونسل کے ممبر حافظ فرحت نے جس دن حلف لیا وہ پولیس کو مطلوب تھے لیکن میں نے بطور اسپیکر پولیس کو اسمبلی بلا کر کہا کہ آپ ان کو یہاں سے گرفتار نہیں کر سکتے۔
اسپیکر نے کہاکہ میاں اسلم اقبال اگر اسمبلی آجاتے ہیں تو انہیں گرفتار نہیں ہونے دوں گا۔