خیبر پختونخوا اسمبلی کا افتتاحی اجلاس ایک گھنٹہ 50 منٹ تاخیر بارہ بج کر 50 منٹ پر شروع ہوا، اجلاس کے آغاز سے قبل ہی اسمبلی ہال مہمانوں سے بھر گیا تھا اور اپوزیشن اراکین کے داخلے کے ساتھ ’لوٹے‘ کے نعرے لگنا شروع ہو جاتے تھے۔
نو منتخب اراکین اسمبلی کیسے پہنچے؟
خیبر پختونخوا اسمبلی کا پہلا اجلاس دن 11 بجے طلب کیا گیا تھا، بڑی تعداد میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان حلف برداری کی تقریب دیکھنے پہنچ گئے تو اسمبلی سیکیورٹی حکام کو مین گیٹ بند کرنا پڑا جس سے خیبر روڈ پر ٹریفک جام کے باعث نو منتخب اراکین بھی رش میں پھنس گئے، رش کے باعث مرکزی گیٹ پر شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی اور نو منتخب اراکین کو طویل انتظار کرنا پڑا۔
مین گیٹ سے اسمبلی احاطے میں داخلے کے بعد بھی اراکین کو مشکلات کا سامنا رہا، رش کے باعث اسمبلی ہال میں داخلے کے تمام دروازے بند کر دیے گئے تھے، اراکین کبھی اس گیٹ پہ تو کبھی دوسرے گیٹ چکر لگاتے رہے جبکہ کچھ اراکین کھڑکی سے اسمبلی ہال میں داخلے ہوئے۔
مسلسل کوشش اور دھکوں کے بعد اراکین اسمبلی آخر کار اسمبلی ہال تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے جہاں اسپیکر مشتاق غنی بھی نو منتخب اراکین سے حلف لینے ہال پہنچ گئے۔
اسمبلی ہال میں جوتے اور لوٹے پھینکے گئے
اسمبلی ہال میں سیاسی ماحول گرم تھا، ایک دوسرے کے خلاف نعرہ بازی ہو رہی تھی، اپوزیشن رکن ثوبیہ شاہد پر لوٹا اور جوتا پھینکا گیا، جس پر انہوں نے گھڑی اٹھا دکانا شروع کردی، بے نظمی اور رش کے باعث اسمبلی ہال کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ حلف برداری کا آغاز ہوا تو ہال مسلسل نعروں سے گونج اٹھا، تحریک انصاف کے کارکنان مسلسل لوٹے اور چور کے نعرے لگاتے رہے۔
’پہلی بار اسمبلی اجلاس کے دوران بدنظمی اور رش دیکھ رہا ہوں‘
اسمبلی اجلاس کے دوران رش کے باعث نو منتخب اراکین کے علاوہ صحافیوں اور اسمبلی ملازمین کو بھی مشکلات کا سامنا رہا، صحافی عظمت شاہ نے بتایا کہ انہیں اسمبلی میں داخلے کے لیے ایک گھنٹے سے زائد خیبر روڈ پر انتظار کرنا پڑا۔
’رش کی وجہ سے اندر آنے نپہں دے رہے تھے اور گیٹ کھلتے ہی دھکے شروع ہو جاتے تھے، ایک پولیس افسر نے اندر آنے میں مدد کی ورنہ باہر ہی رہ جاتا، لیکن اسمبلی احاطے میں داخلے کے بعد بھی ہال میں داخل نہیں ہوسکے۔ ‘
عظمت شاہ کے مطابق وہ 2013 اور 2018 میں بھی صوبائی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کی کوریج کرچکے ہیں لیکن اس بار شدید بے نظمی دیکھنے میں آئی۔
اسمبلی لان میں اسکرین
پہلی بار خیبر پختونخو اسمبلی کے لان میں آنے والے مہمانوں کے لیے بڑی اسکرین کا انتظام کیا گیا تھا جس پر مہمان براہ راست اسمبلی اجلاس دیکھ رہے تھے، حلف برداری دیکھنے آنے والے مہمانوں نے شکوہ کیا کہ انھیں ہال میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
مہمانوں کے مطابق انہیں اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے کارڈ جاری کیے گئے تھے لیکن اس کے باوجود بھی انہیں ہال میں جانے کی اجازت نہیں ملی۔
نعرے بازی اور بدنظمی کے دوران ہی حلف برداری کے بعد اراکین کی حاضری لی گئی اور پھر اسپیکر نے اجلاس کل صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا، واضح رہے کہ کل خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔