کے پی اسمبلی میں لوٹوں اور جوتوں کی بارش: ’یہ توہین آمیز اور غیر اخلاقی تھا ‘

بدھ 28 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبرپختونخوا اسمبلی کے نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا، اس دوران ایوان میں بدنظمی دیکھنے میں آئی، مسلم لیگ ن کی رکن ثوبیہ شاہد ایوان میں گھڑی لہراتی ہوئی داخل ہوئیں۔ جس پر اسمبلی میں موجود پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ثوبیہ شاہد پر لوٹا، بال پوائنٹ، کاغذ، خالی بوتل اور جوتے پھینکےاور ثوبیہ شاہد کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ جس کی ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ صارفین کا کہنا تھا کہ ثوبیہ شاہد صاحبہ کے ساتھ اسمبلی میں ہونے والا سلوک توہین آمیز اور غیر اخلاقی تھا۔

ایک صارف نے لکھا کہ مسلم لیگ ن کی ایم پی اے ثوبیہ شاہد نے خیبرپختونخواہ اسمبلی میں گھڑی لہرا دی۔ گھڑی دیکھ کر سب چور چور کے نعرے لگانے لگے، ان کا مزید کہنا تھا کہ گھڑی دیکھ کر سب کے منہ سے خود بخود چور کا نعرہ لگ جاتا ہے کیونکہ سب کو پتہ چل گیا ہے کہ اس ملک میں ایک عدد گھڑی چور بھی موجود ہے۔

اس موقع پر ایک صارف کو مریم نواز کے خاتون پولیس اہلکار کے سر پر دوپٹہ رکھنے کی ویڈیو یاد آ گئی اور انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے خاتون پولیس اہلکار کے سر سے سرکنے والے دوپٹہ کو اپنے ہاتھ سے سر پر ڈھانپ دیاجبکہ خیبر پختونخواہ اسمبلی اجلاس دوران لیگی ایم پی اے ثوبیہ شاہد پر لوٹا اور جوتا پھینکا گیا ، انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں خبروں میں نوازشریف اور عمران خان کی تربیت عیاں ہوتی ہے۔

بیرسٹر عقیل ملک لکھتے ہیں کہ ثوبیہ شاہد صاحبہ کے ساتھ اسمبلی میں ہونے والا سلوک توہین آمیز اور غیر اخلاقی تھا اِس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

شبانہ شوکت لکھتی ہیں کہ ثوبیہ شاہد نےاسمبلی میں ایک لفظ بھی نہیں کہا بس صرف گھڑی لہرا دی اور تیر اڑتا ہوا نشانے پر جا لگا ۔

واضح رہے کہ کے پی اسمبلی کا اجلاس 11 بجے دن طلب کیا گیا تھا جو ڈیڑھ گھنٹے سے زائد تاخیر سے شروع ہوا۔ارکانِ اسمبلی کے اسمبلی ہال میں داخلے کے دوران دھکم پیل بھی ہوئی اور اجلاس کے دوران شور شرابا ہوا۔مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگائے۔ اجلاس کے موقع پر صوبائی اسمبلی اور اطراف کے علاقوں میں انٹر نیٹ سروس بھی جزوی طور پر متاثر ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp