دیامر بھاشا ڈیم ایریا کے علاقے میں بیش بہا ثقافتی ورثہ محفوظ بنانے کا آغاز

بدھ 28 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

واپڈا نے دیامر بھاشاڈیم پراجیکٹ ایریا میں چٹانوں پر بنے تاریخی نقوش کو محفوظ کرنے کے لیے مشاورتی خدمات کا کنٹریکٹ ایوارڈ کردیا۔

مذکورہ ٹھیکے کی مالیت 4 کروڑ 65 لاکھ روپے ہے جسے کوالٹی سالیوشنز ٹیکنالوجیزنامی کمپنی کو دیا گیا ہے۔ ٹھیکے کے تحت دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ ایریا میں براہِ راست متاثر ہونے والی اہم ترین تاریخی چٹانی نقوش کی تھری ڈی اسکینگ اور مرتب کردہ ڈیٹا کو بروئے کار لاکر مختلف ایپلیکیشن کے استعمال سے اُن کی ماڈلنگ کی جائے گی۔

ایوارڈ کئے گئے مشاورتی خدمات کے کنٹریکٹ کا دورانیہ 8 ماہ ہوگا۔ جنرل منیجر(دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ) واپڈا نزاکت حسین اور کوالٹی سالیو شنز ٹیکنالوجیز کے ڈائریکٹر بزنس ڈویلپمنٹ سعد احمد خان نے گزشتہ روز منعقد ہونے والی تقریب میں معاہدے پر دستخط کیے۔

ممبر (واٹر) واپڈا جاوید اختر لطیف، چیف ایگزیکٹو آفیسر (دیا مر بھاشا ڈیم کمپنی) عامر بشیر چوہدری، ایڈوائزر کلچرل مینجمنٹ واپڈا فریال علی گوہر اور چیف انجینئر (کنٹریکٹس)دیا مربھاشا ڈیم پراجیکٹ عبدالرشید بھی اِس موقع پر موجود تھے۔

میوزیم اور سیاحتی فروغ کا منصوبہ

دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ پاکستان کے شمالی علاقہ جات (گلگت بلتستان) میں تعمیر کیا جارہا ہے جہاں تاریخی چٹانی نقوش بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ واپڈا اپنی قومی اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کے تحت دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ ایریا میں ثقافتی اور تاریخی ورثے کے تحفظ کے لیے مینجمنٹ پلان پر کام کر رہا ہے۔

پلان کا مقصد دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے باعث زیر آب آنے والی چٹانوں پر نقش کی گئی تصویروں اور تحریروں کو محفوظ بنانا، میوزیم کا قیام اور گلگت بلتستان خصوصاً چلاس اور اس کے نواحی علاقوں میں ثقافتی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات عمل میں لانا ہے۔

 

تقریباً 200 چٹانی نقوش کی پریزرویشن

دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے کلچرل مینجمنٹ پلان کے ذریعے 175سے 200 تک اہم ترین تاریخی چٹانی نقوش کی اسکینگ کی جائے گی جو مختلف تاریخی ادوار کی عکاسی کرتی ہیں۔

محفوظ بنائے جانے والے تاریخی چٹانی نقوش کا انتخاب بین الاقوامی کنسلٹنٹ اور پاک جرمن آرکیولوجیکل مشن کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ہیرالڈ ہاپٹ مین نے کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp