دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں اہم پیشرفت، دریائے سندھ کا رخ کامیابی سے موڑ دیا گیا

منگل 12 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے اور صدیوں سے بہنے والے دریائے سندھ کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔

چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ)  سجاد غنی نے گزشتہ روز دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کا دورہ  کیا اور پانی کا رخ موڑنے کے منصوبے کے ٹیسٹ رن کا جائزہ لے کر اسے کامیاب تجربہ قرار دیا۔

ترجمان واپڈا برائے دیامر بھاشا ڈیم کے مطابق آئندہ دنوں دریائے سندھ کے پانی کو مکمل طور پر ٹنل اور کینال سے پاس کیا جائے گا۔ دریائے سندھ پر رواں برس فروری کے مہینے میں داسو ڈیم کی تعمیر کے لیے بھی پانی کو ٹنل کے ذریعے گزارا گیا تھا۔

دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر گلگت بلتستان کے چلاس شہر سے قریب 40 کلومیٹر بہ طرف کوہستان تعمیر ہورہی ہے جس کی تعمیر کا کام واپڈا دیکھ رہا ہے۔

ترجمان واپڈا کا کہنا ہے کہ اس سائٹ پر گزشتہ ہفتے دریا کا رُخ جزوی طور پر موڑا جا چکا ہے اور ڈائی ورژن سسٹم مؤثر طور پر کام کر رہاہے۔ دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ پر آئندہ ہفتے دریا کا رُخ مکمل طور پر موڑ دیا جائے گا۔ ڈائی ورژن سسٹم سے گزر کر دریا دوبارہ قدرتی راستے سے جا ملے گا۔

واپڈا کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم کے مقام پر ایک کلومیٹر طویل ٹنل بنائی گئی ہے جبکہ اس سے جڑی ہوئی ایک واٹر کینال بھی ہے جس کی لمبائی  857 میٹر ہے جہاں سے گزرکر پانی دوبارہ اپنے پرانے راستے میں شامل ہوجائے گا۔

منصوبہ کیا ہے اور اس کے فوائد؟

چیئرمین واپڈا کے دورہ دیامر بھاشا ڈیم کے موقع پر انہیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ دیا مر بھاشا ڈیم سائٹ پر دریائے سندھ کا رُخ موڑنے کا اہم سنگ میل آئندہ ہفتے عبور کر لے گا جس کے بعد دریائے سندھ مین ڈیم سائٹ کو بائی پاس کرتے ہوئے ڈائی ورژن سسٹم سے گزرتا ہوا 800 میٹر کے بعد دوبارہ اپنے قدرتی راستے سے جا ملے گا۔

انہیں بتایا گیا کہ اس کثیر المقاصد منصوبہ کی تکمیل سنہ 2028 میں شیڈول ہے۔ اِس میں 8.1 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کیا جاسکے گا جس سے 1.23 ملین ایکڑ اراضی زیرکاشت آئے گی جبکہ 4 ہزار 500میگاواٹ پن بجلی پیدا ہوگی۔ اس منصوبے سے نیشنل گرڈکو سالانہ 18 ارب یونٹ کم لاگت پن بجلی میسر ہوگی۔

دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ واپڈا کے 8 زیر تعمیر بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ یہ منصوبے 2024 سے  2028-29  تک مرحلہ وار مکمل ہوں گے۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے نیشنل گرڈ میں تقریباً 10 ہزار میگاواٹ سستی اور ماحول دوست پن بجلی شامل ہوگی جبکہ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں بھی 9.7 ملین ایکڑ فٹ اضافہ ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp