لکی مروت اور ٹانک میں مردم شماری ٹیم پرفائرنگ،2پولیس اہلکارشہید

پیر 13 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک دشمن عناصر نے مردم شماری ٹیم کو نشانے پر رکھ لیا،خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت اور ٹانک میں فرائض کی انجام دہی کے دوران مردم شماری ٹیم پر فائرنگ سے سیکیورٹی پر مامور 2 پولیس اہلکار شہید اور 8 زخمی ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لکی مروت کے علاقے تھانہ صدر کی حدود میں نامعلوم افراد نے مردم شماری ٹیم پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکار شہید ہوگیا جس کی شناخت دل جان کے نام سے ہوئی اور حملہ آور موقع پر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

دوسرا واقعہ ٹانک  میں پیش آیا جہاں تھانہ گومل کی حدود دیہہ مانجھی میں دہشت گردوں نے مردم شماری کی ٹیم کو نشانہ بنایا جب وہ ڈیوٹی کے بعد واپس جارہی تھی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار خان نواب شہید ہوگیا۔

فائرنگ کے بعد دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اور پولیس  کی نفری نے موقع پر پہنچ کرسرچ شروع کر دیا تاہم آخری اطلاعات تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ۔

 دوسری جانب لکی مروت میں مردم شماری ٹیم پر حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی ہے۔

دریں اثناء ٹانک میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار خان نواب کی نماز جنازہ سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کردی گئی جس میں پولیس افسران اور انتظامیہ کے ذمہ داران سمیت سیاسی  وسماجی شخصیات نے شرکت کی۔

 مردم شماری ٹیم کو اس سے قبل بھی نشانہ بنایا جا چکا ہے

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں مردم شماری ٹیم پر اس سے قبل بھی ایک حملہ ہوچکا ہے جو 8 مارچ کو ڈیرہ اسماعیل خان میں کیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار شہید ہوگیا تھا جبکہ اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان نے قبول کی تھی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 18 دسمبر 2022 کو ضلع لکی مروت کے تھانے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار شہیداور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp