نگراں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا، اس سے فرق تو کوئی نہیں پڑے گا لیکن تحریک انصاف کو سیاسی قیمت چکانا پڑے گی۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ مثبت بات چیت جاری ہے اور امید ہے کہ 6 ارب ڈالر کا معاہدہ ہو۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ انتخابی بے ضابطگیوں کے حوالے سے شکایات کا فورم آئی ایم ایف نہیں، میڈیا پر بیانیہ بنانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ عدالتوں کی عزت اور ان کے سامنے سرنڈر کرنا چاہیے۔
لاپتا افراد کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ اس حوالے سے غلط اعدادوشمار بتائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایک فہرست کے مطابق 68 افراد لاپتا ہیں اور 64 ٹریس ہو گئے جبکہ دوسری فہرست میں 26 میں سے 20 ٹریس ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ 2 افراد کے داعش کو جوائن کرنے کی اطلاع ہے۔ پاکستان شہری نان اسٹیٹ ایکٹر کے طور پر یہاں سے شام تک لڑتے پائے گئے۔ جو لوگ لڑتے ہوئے مارے گئے ہیں ان کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔
ایران کو دیے گئے جواب میں مارے گئے لوگ پاکستانی تھے
انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ ہم نے ایران کو جب جواب دیا تو اس میں مارے جانے والے لوگ بھی پاکستانی تھے۔
وزیراعظم نے کہاکہ آج ہائیکورٹ میں جج نے لاپتا افراد کے حوالے سے نگراں حکومت کی کاوشوں کو سراہا۔
انہوں نے کہاکہ بہت سارے لوگ افغان کیمپوں میں بھی رہے ہیں۔ کوئی مسلح جدوجہد کرے گا تو ریاست کے پاس طاقت کے استعمال کا اختیار ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ دنیا بھر نے بی ایل اے کو دہشتگرد تنظیم تسلیم کیا ہے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کبھی ریاست کی طرف سے ہوتی ہے تو کبھی نان اسٹیٹ ایکٹر ایسا کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مسائل حل کرنا فیڈریشن کی ذمہ داری ہے۔
ابھی تک فیصلہ نہیں کیا کہ کس پارٹی میں جاؤں گا
انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ بحیثیت نگراں وزیراعظم جو کر سکتا تھا کیا اور کبھی یہ نہیں سوچا کہ پھنس گیا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ ابھی تک کسی سیاسی پارٹی کو جوائن کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔