یوکرائنی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ دونباس کے شہر ’باخ موت‘ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران روسی فوج کے 500 سے زائد فوجی ہلاک اور زخمی کردیے گئے ہیں۔
یوکرائن کے مشرقی علاقے ’ دونباس‘ کے شہر’ باخ موت ‘ پر قبضہ کرنے کے لیے روسی فوج ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے جبکہ دوسری طرف یوکرائنی فوج علاقے کا دفاع کر رہی ہے اور اس لڑائی میں اب تک روس اور یوکرائن کے ہزاروں فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔
فریقین نے اعتراف کیا کہ ’ باخ موت ‘ کی جنگ میں دونوں اطراف کا بھاری جانی نقصان ہوا ہے تاہم ہلاکتوں کی درست تعداد بتانا مشکل ہے۔
واضح رہے کہ یوکرائن کے مشرق میں اہم صنعتی علاقے ’دونباس‘ کے کئی حصوں پر روسی فوج پہلے ہی سے قابض ہے۔ جبکہ روس نواز جنگجو گزشتہ کئی مہینوں سے باخ موت پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ایک قریبی ساتھی نے بتایا کہ روس نے ’ باخ موت ‘ میں اپنے بہترین یونٹس بھیجے ہیں اور اس لیے یوکرائن نے وہاں بھرپور انداز میں لڑائی لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ روس یوکرائن جنگ کو ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے مگر فریقین مذاکرات کی میز پر آنے کے بجائے فوجی طاقت سے ہی ایک دوسرے کو فتح کرنے پر بضد ہیں جس کے باعث دونوں اطراف کا بھاری نقصان ہونے کے ساتھ ساتھ عالمی معیشت پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔