روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے مغربی ممالک خصوصاً نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن ( نیٹو) کے رکن ممالک کو دھمکی دی ہے کہ اگر ان میں سے کسی نے بھی یوکرین کی مدد کے لیے افواج بھیجیں تو انہیں جوہری جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے جمعرات کو پارلیمنٹ سے سالانہ خطاب کرتے ہوئے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے یوکرین میں فوج بھیجی تو سب کے لیے خطرناک ہو گا اور ممکنہ جوہری جنگ کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ روس کسی کو بھی اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دے گا۔ پیوٹن نے خطاب میں فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مغربی ممالک کے زمینی فوج دستوں کو یوکرین میں تعیناتی کے لیے خارج از امکان نہیں کیا جانا چاہیے۔
ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات روس کے اندرونی معمالات میں مداخلت تصور کیے جائیں گے۔ اگر نیٹو کے رکن ممالک نے ایسا کوئی بھی قدم اٹھایا تو ان ممالک کے لیے اس کے المناک نتائج سامنے آئیں گے۔
پیوٹن نے کہا کہ مسلح افواج کی جنگی صلاحیتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور روسی عوام کی اکثریت خصوصی فوجی کارروائیوں کی حمایت کرتی ہے۔ ہماری افواج اعتماد کے ساتھ متعدد آپریشنل سمتوں میں آگے بڑھ رہی ہیں اور نئے علاقوں کو آزاد کرا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ولادی میر پیوٹن، جو 2 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقتدار میں ہیں، نے متوقع انتخابات سے 2 ہفتے قبل روسی پارلیمنٹ سے اپنے سالانہ خطاب کے بعد اگلے سال مارچ میں مزید 6 سالہ مدت کے لیے انتخاب لڑنے کے ارادے کا اعلان بھی کیا ہے۔