روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو ’خصوصی ذاتی تعلقات‘ کے اعتراف میں ایک گاڑی تحفے میں دی ہے۔
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق، روسی ساختہ کار، جس کا نام اور ماڈل ظاہر نہیں کیا گیا ہے، 18 فروری کو موصول ہوئی تھی۔ کم جونگ ان کے علاوہ یہ گاڑیاں ان کی ہمشیرہ کم یو جونگ اور دیگر اعلیٰ معاونین کو بھی بھجوائی گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق، کم یو جونگ نے نہایت شائستگی سے کم جونگ ان کی جانب سے روسی صدر پوٹن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ تحفہ شمالی کوریا اور روس کے سربراہوں کے درمیان خصوصی ذاتی تعلقات کا واضح مظہر ہے۔
مزید پڑھیں
دوسری جانب یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ تحفہ شمالی کوریا کے خلاف روسی حمایت سے منظور کی گئی اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کو ظاہر کرتا ہے۔ ان پابندیوں کے تحت شمالی کوریا کو کسی بھی قسم کی گاڑیوں کی فراہمی منع ہے۔
کم کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کئی مہنگی ترین کاروں کے مالک ہیں، انہیں مرسیڈیز، رولز روئس فینٹم اور لیگژس کے لگژری ماڈلز میں سفر کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔
گزشتہ برس ستمبر میں روس کے دورے کے دوران، کم جونگ ان نے پوٹن کی سرکاری لیموزین گاڑی کی تعریف کی جبکہ پوٹن نے انہیں گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھنے کی دعوت دی تھی۔
روس یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد بین الاقوامی سطح پر تیزی سے الگ تھلگ ہونے والے ان دونوں رہنماؤں کے درمیان قریبی دوستانہ تعلقات بھی تیزی سے استوار ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں، کم جونگ ان نے دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک خط میں ’سامراجیوں کے روس مخالف منصوبے‘ میں پوٹن کی جیت کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
امریکا اور اس کے اتحادی ملک جنوبی کوریا نے مختلف مواقع پر روس اور شمالی کوریا کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تعاون پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
نومبر میں، جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی نے دعویٰ کیا تھا کہ شمالی کوریا کے جاسوس سیٹلائٹ کے کامیاب لانچ میں روس نے ممکنہ طور پر مدد کی تھی۔ بعد میں، جنوبی کوریا، جاپان اور امریکا نے بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی کے تجربے کے بہانے اس عمل کی مذمت کی تھی۔