گران حکومت نے اپنی رخصتی سے چند روز قبل جاتے جاتے ایک بار پھر پیٹرول کی قیمت بڑھا دی ہے ۔ نگراں وزیر اعظم نے قیمت میں رد وبدل کی منظوری دے دی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 13 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 279 روپے 75 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
قیمتوں میں اضافے کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔
واضح رہے کہ نگراں حکومت اب اقتدار نومنتخب حکومت کے حوالے کرکے جانے والی ہے۔ وزیراعظم کا انتخاب 4 مارچ کو ہوگا اور اس روز نگراں سیٹ اپ کو ملک کی باگ ڈور سنبھالے 200 دن ہوجائیں گے۔
یاد رہے کہ حکومت نے پچھلی بار 15 فروری کو جب پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 73 پیسے کا اضافہ کیا تھا اس وقت انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 279 روپے تھی جو اب 276 روپے ہے۔ اسی طرح خام تیل کی قیمت اس وقت 81 ڈالر فی بیرل تھی جو کہ اب بھی اسی کے آس پاس ہے۔
گزشتہ برس کے اختتام پر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باعث برینٹ خام تیل کی قیمت 73 ڈالر فی بیرل تک گر گئی تھی۔ اس سے قبل اکتوبر میں خام تیل کی قیمت 94 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی۔ گزشتہ 15 دن سے خام تیل کی قیمت مستحکم ہے اور اس وقت خام تیل کی قیمت 81 ڈالر فی بیرل ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق، جنوری میں ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری رہا، گزشتہ سال ستمبر سے پاکستان میں روپے کی قدر مستحکم اور ڈالر سستا ہو رہا تھا، انٹربینک میں ڈالر307 روپے سے کم ہو کر 23 اکتوبر کو 275 روپے کا ہو گیا تھا۔ گزشتہ ماہ سے ایک مرتبہ پھر ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے جو 289 روپے سے کم ہو کر اس وقت 276 روپے ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے امید کی رہی تھی کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں یکم مارچ سے کم ہوجائیں گی تاہم ایسا نہ ہوسکا۔