توشہ خانہ کیس میں سب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگیا: عمران خان

پیر 13 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اتوار کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں سب دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا۔

لاہور میں انتخابی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ابھی بیرونی فنڈنگ کیس میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی  کی فنڈنگ سامنے آئے گی تو پتہ چلے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اب ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سب کو معلوم ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے اب قوم کو مل کر ان چوروں کے خلاف جدوجہد کرنا ہوگی۔

سابق وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ توشہ خان سے گھڑی لینے کے معاملے پر انھیں بے جا تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور کیس بنانے کے ساتھ ان کی ہرطرح سے کردار کشی بھی کی گئی اور اب چوروں کے احتساب اور حقیقی آزادی کے لیے پوری قوم کو نکلنا ہوگا۔

 

عوام کی شرکت سے واضح ہوگیا حکومت ریلی کے خلاف کیوں تھی

عمران خان کا کہنا تھا کہ آج عوام کی بھرپور شرکت سے واضح ہوگیا کہ حکومت کیوں روڑے اٹکا رہی تھی انھوں نے کل بھی ہمیں ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی تھی۔

انھوں نے کہا کہ سب کو پتہ ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے لیکن اس کے باوجود باہر نکلا ہوں کیوں کہ میں آپ سب کی جنگ لڑرہا ہوں اور کوئی بھی ذاتی مفاد کے لیے اپنی جان کو خطرے میں نہیں ڈالتا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے کارکن ظل شاہ کو جس طرح شہید کیا گیا وہ میں بھولوں گا اور نہ ہی قوم بھولے گی اور پولیس والوں کو سزائیں دلوائی جائیں گی۔

 

ہمیں الیکشن سے باہرکرنے کے لیے ہرحربہ اختیارکیاجارہاہے

ان کا کہنا تھا کہ اوپر بیٹھے لوگ ہمیں الیکشن سے باہر کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کررہے ہیں اور مجھ پر اس وقت 80 کیسز ہیں اور ہر روز کوئی نیا مقدمہ سامنے آجاتا ہے جبکہ میرے قریب سمجھے جانے والے پی ٹی آئی عہدیداروں کے خلاف بھی کیسز بنائے جا رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ یہ ملک میں حقیقی آزادی کی جنگ ہے اس لیے ساری قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہو کیوں کہ حقیقی آزادی حقیقی جمہوریت سے آتی ہے اور حقیقی جمہوریت انصاف اور قانون کی حکمرانی  اور رول آف لاء سے آتی ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان کی قیادت میں زمان پارک سے انتخابی ریلی کاآغاز ہوا جنھوں نے ریلی کے اختتام پر کارکنوں سے خطاب کیا اور واپس اپنی رہائشگاہ کی جانب روانہ ہوگئے۔

عمران خان کی زیرقیادت تحریک انصاف کی ریلی کے شرکاء کا جگہ جگہ استقبال کیاگیا اور جوشیلے کارکنان قیادت کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے اور اس کے علاوہ ریلی جب دو موریہ پل پہنچی تو آتش بازی سے ویلکم کیاگیا۔

عمران خان کا برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو

قبل ازیں برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں سابق وزیراعظم پاکستان وچیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایک بار پھروزیراعظم شہبازشریف اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ پر الزام عائد کیا ہے کہ ان دونوں سے ان کی جان کو خطرہ ہے اس لیے سپریم کورٹ سے سیکیورٹی مانگی جا رہی ہے۔

سابق وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات ہی مسائل کا واحد حل ہیں اور جب ہم حکومت میں تھے تو ہمارے پاس کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو واپس آباد کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کیوں کہ اگر کسی معاملے پر مذاکرات نہ ہوں تو آپ کو بندوقیں اٹھانی پڑ تی ہیں ۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ افغان طالبان نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ ٹی ٹی پی کے 30 سے 40 ہزار لوگ افغانستان میں ہیں آپ انھیں واپس اپنے ملک لے جائیں اب جب انہوں نے یہ کہہ دیا تھا تو پھر ہمارے پاس انھیں وطن واپس لاکر آباد کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہ تھا۔

ٹی ٹی پی کے لوگوں کو واپس لاکرآبادکرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا

عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کے ان لو گوں میں 5 سے 6 ہزار جنگجو بھی تھے اورافغانستان کے مطالبے کے بعد ہمارے پاس دو ہی راستے تھے کہ انھیں پکڑ کر ماردیتے یا پھر مقامی لوگوں کی مشاورت سے انھیں قومی دھارے میں واپس لے آتے اور اب اگر ان لوگوں کو پاکستان میں واپس لا کر بحال بھی نہیں کیا گیا تو پھر مسائل تو پیش آنے ہی تھے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں گزشتہ برس انتہا پسندی نے سر اٹھایا تو خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت نے وفاقی حکومت کو صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ روز بروز یہ مسئلہ بڑھتا جارہاہے لہٰذا آپ کچھ کریں لیکن مرکزی حکومت نے اس پر کوئی بھی اِقدام نہیں کیا اور نہ ہی کوئی جواب دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp