پاکستان مسلم لیگ ن نے سیکریٹری جنرل اور رکن پارلیمنٹ احسن اقبال نے استحکام پاکستان کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو مل کر چلنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ مثبت اپوزیشن بنیں گے تو ہم آپ کو اپنے سروں پر بٹھائیں گے۔ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے سے عوام نیچے ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں
جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکریٹری جنرل اور رکن پارلیمنٹ احسن اقبال نے کہا کہ عوام کی نگاہیں اس ایوان کی طرف لگی ہوئی ہیں، اگر ہم محاذ آرائی اور تقسیم کی سیاست کریں گے تو قوم کی امیدوں پر پورا نہیں اتریں گے۔
ملک کو مسائل کو باہر سے نہیں، ہم نے حل کرنا ہے
انہوں نے کہا کہ اس ملک کے مسائل کوئی باہر سے آ کر حل نہیں کرے گا، اس کے مسائل ہم سب نے ہی مل کر حل کرنے ہیں۔ ہم خیبر پختونخوا، کراچی اور بلوچستان میں بھی امن قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ جب قوم مل کر کام کرتی ہے تو دہشت گردی کو بھی شکست دے سکتی ہے۔
اپوزیشن کو مثبت کردار ادا کرنے پر سروں پر بٹھانے کے لیے تیار ہیں
احسن اقبال نے کہا کہ جب سی پیک منصوبہ شروع کیا تو ابتدا میں بڑے اعتراضات سامنے آئے، ہم اس ایوان میں اپوزیشن کو کہتے ہیں کہ وہ استحکام پاکستان کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، اگر وہ پارلیمنٹ کے اندر مثبت اپوزیشن بنیں گے تو ہم انہیں سر پر بٹھائیں گے۔
ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوششوں سے عوام نیچے ہو جائیں گے
ان کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوششوں سے عوام نیچے ہو جائیں گے۔ اگر آپ یہاں دھمکیاں دیں گے، ایوان کو چلنے نہیں دیں گے تو یہ کوئی آپ کی پراپرٹی نہیں ہے۔ لیکن آپ کا کردار بتا رہا ہے کہ آپ میں حوصلہ نہیں ہے۔
کوئی ایک جماعت، لیڈر یا ادارہ ملک کو بحران سے نہیں نکال سکتا
احسن اقبال نے کہا کہ اگلے 24 سالوں کے لیے ہمیں 5 سال مل کر کام کرنا ہوگا۔ کوئی ایک لیڈر، کوئی ایک پارٹی یا کوئی ادارہ تنہا ملک کو بحران سے نہیں نکال سکتا۔ ہم نے بھی ایک ایک کیس کا عدالت میں جا کر سامنا کیا لیکن ملک کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔
کس کا لیڈر کہتا تھا کہ میں ایجنسیوں کے ذریعے اپنا کورم پورا کراتا ہوں؟
انہوں نے کہا کہ حکومت بنی تو آپ نے دیکھا اسٹاک مارکیٹ نے بھی کامیابی کو ویلکم کیا اور 750 پوائنٹس کی سلامی دی، بعض گلہ کر رہے ہیں کہ ملک میں ایجنسیاں نہیں ہونی چاہییں۔ لیکن دوسری جانب یہ کس کا لیڈر کہتا تھا کہ میں ایجنسیوں کے ذریعے اپنا کورم پورا کراتا ہوں؟
نوجوانوں سے لیپ ٹاپ لے کر کس نے کٹوں پر لگایا تھا؟
نوجوانوں سے لیپ ٹاپ لے کر کس نے کٹوں پر لگایا تھا؟ کس نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب کی حکومت اپنے ہاتھوں سے توڑ دیں، یہ اپنی حماقتوں کو ہم پر تھوپنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا تو عزم ہے کہ ہم ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔