سنی اتحاد کونسل نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو صدارتی امیدوار نامزد کر دیا، تاہم محمود خان اچکزئی نے آج کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے، دوسری جانب سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی صدارتی الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں۔ تاہم الیکشن کمیشن نے 9 مارچ کو ہونے والے صدارتی انتخاب کا شیڈول بھی جاری کر دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 2 مارچ کو کاغذات نامزدگی 12 بجے سے پہلے جمع کرائے جانے کا وقت دیا گیا تھا، کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال 4 مارچ کو ریٹرننگ آفیسر صبح 10 بجے کریں گے۔ کاغذات نامزدگی 5 مارچ دوپہر 12 بجے تک واپس لیے جا سکیں گے، صدارت کے امیدواروں کی فہرست 5 مارچ کو 1 بجے آویزاں کی جائے گی اور دستبردار ہونے کی تاریخ 6 مارچ ہوگی۔
مزید پڑھیں
صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ 9 مارچ کو صبح 10 سے شام 5 بجے تک پارلیمنٹ ہاؤس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوگی۔
اس سے قبل گزشتہ روز اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں کی جانب سے اس خواہش کا اظہار کیا گیا تھا کہ آصف علی زرداری کے مقابلے میں مولانا فضل الرحمن یا محمود خان اچکزئی میں سے کوئی صدارتی امیدوار کے طور پر سامنے آئے۔
اس حوالے سے دیگر اتحادی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا گیا تھا اور فیصلہ کیا گیا تھا کہ حتمی مشاورت کے بعد صدارتی امیدوار کا اعلان کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل اس وقت گرینڈ الائنس بنانے کی تیاریوں میں مصروف ہے، جس میں ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے علاوہ تمام جماعتوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق گرینڈ الائنس بنانے کی منظوری سابق وزیراعظم عمران خان دے چکے ہیں، اس حوالے سے پہلی سیاسی حکمت صدارتی انتخابات کے وقت منظر عام پر آئے گی۔