لاہور میں عربی رسم الخط والا لباس پہننے پر خاتون کو ہراساں کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تھانہ اچھرہ میں چند نامزد اور متعدد نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اور ایف آئی آر کو سیل کر دیاگیا۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ کچھ روز قبل لاہور کے اچھرہ بازار میں ایک خاتون کو مشتعل ہجوم نے گھیر لیا تھا۔
خاتون نے عربی رسم الخط والا لباس پہنا ہوا تھا، جبکہ مشتعل ہجوم کا الزام تھا کہ اس نے قرآنی حروف والا لباس زیب تن کر رکھا ہوا ہے۔
اس موقع پر خاتون اے ایس پی شہربانو نقوی موقع پر پہنچ گئیں اور اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے ہوئے ان کو بحفظاظت وہاں سے نکال لیا تھا۔
بعدازاں علما نے بھی اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس لباس میں ایسی کوئی چیز نہیں تھی کہ خاتون کو ہراساں کیا جاتا۔
پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی نے کہا تھا کہ یہ واقعہ قابل مذمت ہے اور اس پر مشتعل افراد کو متاثرہ خاتون سے معافی مانگنی چاہیے تھی۔