کرہِ ارض پر حیوانات کی بہت سی نسلیں تعمیرات اور دیگر انسانی سرگرمیوں کے سبب معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ بہت سے جانور جو انسانوں سے ڈرتے ہیں، وہ محض غلط برتاؤ کی وجہ سے انسانوں پر حملہ کرتے اور نتیجے میں مار دیے جاتے ہیں، تاہم اس رویے کے باوجود انسانی معاشرے میں اب بھی ایسے افراد موجود ہیں جو جانوروں کی دیکھ بھال پر خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ بہاولپور سے تعلق رکھنے والے عبدالرحمٰن نہ صرف مشکلات میں گِھرے جنگلی جانوروں کی مدد کرتے ہیں، بلکہ اپنے علاقے میں اس حوالے سے آگہی پھیلانے میں بھی مصروف ہیں۔
مزید پڑھیں
عبدالرحمٰن چرند و پرند پر تحقیق کی غرض سے جنگل میں مہینوں گزارتے ہیں۔ ان کے مطابق ایک جانور یا پرندے سے دوستی کرنے میں کم از کم 3 سے 5 مہینے درکار ہوتے ہیں۔ اس عرصے میں ناصرف وہ اُس جانور پر تحقیق مکمل کر لیتے ہیں بلکہ اس کے تمام معمولات کو ویڈیو کی صورت میں بھی ریکارڈ کر لیتے ہیں۔
20 ہزار سانپ ریسکیو کر چکا ہوں
عبدالرحمٰن کے بقول سانپوں سے متعلق ہمارے معاشرے میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ سانپوں کی بہت سی قسمیں بے ضرر ہوتی ہیں اس لیے وہ ویڈیو بناتے ہوئے خود کو سانپ سے ڈسواتے بھی ہیں تاکہ لوگوں کو یقین آسکے۔ اب تک وہ 20 ہزار سے زائد سانپوں کو ریسکیو کرچکے ہیں، جن میں بڑی تعداد کوبرا سانپوں کی تھی۔
عبدالرحمٰن کے مطابق اگر ہمیں اپنے ماحول کا تحفظ کرنا ہے تو ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ ہمارے علاقے میں جانوروں اور پرندوں کی کون کون سی اقسام موجود ہیں۔ اسی طرح جانداروں کے ساتھ ساتھ مقامی درختوں کا بھی تحفظ کرتے ہوئے انہیں فروغ دینا انتہائی ضروری ہے۔