خیبرپختونخوا: مختلف علاقوں میں شدید برفباری، بجلی غائب، موبائل فون چارج کرنے کے 400 روپے

پیر 4 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور سمیت صوبہ خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں بارش اور برف باری کا سلسلہ رک گیا۔ لیکن بالائی اضلاع میں شدید برف باری کے بعد بجلی اور سڑکیں بند ہیں۔ پہاڑی علاقوں کے مکین گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

دورافتادہ ضلع اپر اور لوئیر چترال کا ملک کے باقی شہروں سے گزشتہ 3 روز سے رابطہ منقتطع ہے، جبکہ ان علاقوں میں بجلی بھی کئی دن غائب ہیں، جس سے شہریوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

موبائل فون چارج کے چارجز 400 روپے

اپر اور لوئر چترال میں بارش اور برفباری شروع ہوتے ہی نیشنل گرڈ سے بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی، جو اب بھی معطل ہے۔ جس کی وجہ سے شہری پیسے دے کر موبائل فون چارج کروانے لگے۔

بجلی کی عدم دستیابی کے باعث  دکانداروں نے جنریٹر لگا کر فون چارج  کرنے کی سہولت شروع کر دی۔ جہاں پر لمبی قطاریں بھی دیکھنے میں آئی۔ چترال بازار میں موبائل چارج کرنے والے اکبر حسین نے بتایا کہ 2 دن سے موبائل میں چارج نہیں تھا۔ جس کی وجہ سے ان کا اپنے رشتہ داروں سے رابطہ نہیں ہو پا رہا تھا۔

اکبر حسین کا کہنا ہے کہ بارش رکنے کے بعد آج دھوپ نکلی ہے لیکن سردی زیادہ ہے۔

’ صبح ہی بازار آکر موبائل فون چارج کیا جو دکاندار جنریٹر چلا کر کرتے ہیں، موبائل چارج کے ریٹ مخلتف ہیں، دکانداروں کی جانب سے موبائل فوج چارج کرنے کے کم سے کم 100 روپے جبکہ 100 فیصد کرنے کے 300 سے 400 روپے وصول کیے جارہے ہیں، موبائل چارج کرنے والی دکان پر رش ہے اور باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔‘

سڑکیں بند، پانی، بجلی نہیں، لوگ گھروں میں محصور

اپر اور لوئر چترال میں 2 فٹ تک برفباری ہوئی ہے جس سے سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے، برفباری کی وجہ سے مرکزی اور رابطہ سڑکیں بند ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق لواری ٹنل اپروچ روڈ سے برف ہٹانے کا عمل جاری ہے جبکہ لواری ٹنل کے اطراف کی سڑکیں بند ہیں، برف ہٹانے کے بعد ٹریفک کی روانی شروع ہو گی۔

لواری کے علاوہ چترال کے مختلف علاقوں کو جانے والی سڑکیں بھی بند ہیں۔ گرم چشمہ، مستوج، شندور، مدکلشٹ روڈ بند ہیں، جنہیں کھولنے کے لیے اقدامات کیے جا ہے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق پہاڑی علاقوں میں مٹی اور برف کے تودے گرنے کا بھی خطرہ ہے، جس کی وجہ سے سڑکوں کی صفائی کا عمل تاخیر کا شکار ہے۔

بروغل ویلی کا دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع، اشیا خورونوش کی قلت کا خدشہ

واخان کوریڈور کے ساتھ واقع پاکستان کا آخری گاؤں بروغل ویلی میں بھی شدید برفباری ہوئی ہے۔ ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق علاقے میں 5 فٹ سے زائد برف پڑ چکی ہے, جس کی وجہ سے وہاں کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ روڈ مکمل طور پر بند ہیں جس کی وجہ سے اشیا خورونوش کی قلت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق برفباری کا سلسلہ رکنے کے بعد مشینری کی مدد سے برف ہٹا کر سڑکیں کھولنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ جبکہ بروغل اور دیگر دورافتادہ علاقوں میں خوراک اور دیگرامدادی سامان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

بارش سے 190 فیڈر ٹرپ کر گئے

ترجمان پیسکو کے مطابق مسلسل بارش کی وجہ سے234 فیڈرز ٹرپ کر گئے تھے،جن کی بحالی کا عمل جاری ہے، اب تک 122 فیڈرز بحال کردیے گئے ہیں۔

 35 اموات، 390 گھروں کو نقصان

پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا کے مطابق صوبے میں جاری بارش اور برفباری سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے، گزشتہ 5 دنوں کے دوران صوبے بھرمیں جاری بارشوں سے حادثات کے نتیجے میں اب تک 35 افراد جاں بحق جبکہ 43 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

پی ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق 346 گھروں کو جزوی جبکہ 46 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp