ماہرین کا کہنا ہے کہ آرٹیفشل انٹیلی جنس اگلے سات برسوں میں عالمی معشیت میں پندرہ اعشاریہ سات فیصد حصہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔
کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل آف انڈیا گریش چندر مرمو نے کہا ہے کہ تیزی سے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) 2030 ء تک عالمی معیشت میں 15.7 کھرب ڈالر کا حصہ ڈالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ایس اے آئی 20 کے سینئر عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گریش چندر مرمو نے کہا اگرچہ مصنوعی ذہانت معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے لیکن اس سے پرائیویسی اور تحفظ کو خطرات کا بھی سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے آئی میں سماجی و اقتصادی ترقی کی قیادت کرنے کی صلاحیت ہے اور اسے شہریوں اور ملک کو فائدہ پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہیلتھ کیئر، خوردہ فروشی، مالیات، زراعت، خوراک، آبی وسائل، ماحولیات اور آلودگی، تعلیم، خصوصی ضروریات، نقل و حمل، توانائی، عوامی تحفظ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور عدلیہ سمیت بعض ایسے شعبے ہیں جنھیں حل کرنے کی صلاحیت اے آئی کے پاس ہے۔
گریش چندر مرمو نے کہا کہ اگرچہ اے آئی بہت سے مواقع پیش کرتا ہے، تاہم یہ شفافیت اور انصاف سے متعلق خدشات کو بھی جنم دیتا ہے۔ پرائیویسی پر اے آئی کے اثرات، اے آئی سسٹمز میں تعصب اور امتیاز، اور عام لوگوں کی طرف سے اے آئی الگورتھم کی ناکافی سمجھ بھی اس کے مسائل میں شامل ہے۔